Sunday 31 July 2011

Soorah hamza -104














ڈاکٹر سبرا منیم سوامی ہندوستان کی جانی مانی ہستی ہیں، انمیں اپنی انفرادیت ہے. انہوں نے اپنے خیال کا کھل کر
,اظہار کیا ہے، جس پر مسلمانوں کو ٹھنڈے دماغ سے سوچناچاہئے. ہمارے بہت سے رہنما ہیں جو مصلحتاً زبان بند رکھتے ہیں، انکے منہ پر کچھ رہتا ہے اور دل میں کچھ. ڈاکٹر سبرا منیم سوامی نے بہت سے سوال اٹھاۓ ہیں اور انکا حل بھی سجھایا ہے مگر وہ مسلمانوں کے بارے میں دور تک نہیں جا سکے ہیں یہ انکی کمزور شخصیت ہے جس کو ادھوری ہی کہا جایگا٠ .
انکے حل کی ایک کڑی میں لیتا ہوں جس میں ٣٠٠ مسجدوں کو مسمار کرکے انکو مندر کا روپ دینا ہے٠


اسنے مندر توڑی تھی تم مسجد کوتوڑو ٠


وہ تھا وحشی دور کا بندہ، اسے رشتہ جودو٠


میرے اس شعر میں لمبی بحث چھپی ہوئی ہے. جسکے تحت سوال جواب ڈاکٹر صاحب خود اپنے اندر بیٹھ کر کریں - - -٠
آج کے اس مہزب دنیا میں آپکے اس عمل کا ردِّ عمل کیا ہوگا؟ صرف ایک بابری مسجد ٹوٹنے کے ردِّ عمل میں دنیا بھر کی درجنوں مندرن ٹوٹ گئی تھیں ، دنیا میں بھارت کی رسوائی جو ہی وہ الگ سے ٠
ہندوستان میں اسلام کیوںپہلا پھولا، اسکی وجہ ڈاکٹر سبرا منیم سوامی کا "منووادی ہندوتو ہے"٠
جب مشترکہ خاندان سے کوئی فرد الگ ہوتا ہے تو اسکو گھر کی ہر چیز کا حصّہ دیا جاتا ہے، ٢٥% فرد ہندو پریوار سے نکل کر اسلام کے دامن میں آ ے، تو انکو ہر چیز کی طرح ہی پوجا ستہلوں میں بھی حصّہ ملنا چاہئے. مگر انہونے چھینا جھپٹی میں چند مندر ہی پایا جن کہ لاکھوں میں سے ہزاروں کی تعداد پانے کے وہ مستحق تھے ملے انکو صرف ٣٠٠ وہ بھی چھینا جھپٹی کے بعد ٠
ہزاروں کی تعداد میں اس فرد کے پاس آج مسجدیں ہیں توفرد کی محنت کے سبب اور فرد کے ساتھ ہوئی نا انصافی کے سبب سے ٠


دنیا کے خاص چار دھرم جنکے بارے میں عام طور پرجانا جاتا ہے، بے ایمانی کی بنیادوں پر وجود میں آ ے ہیں ٠
١- یہودی مسلک - - - انسانیت کے منھ پر داغ ہے، جو یہ یقین کرتا ہے کہ یہودی ہی دنیا کے برتر قوم ہے جو باقی قوموں پر غلبہ اور حکمرانی کا اپنا پیدائشی حق رکھتی ہے٠।
٢ - ہندودھرم - - - یہودیوں سے بھی چار قدم آگے ہیں ، اسکا" منو اسمرتی ودھان" ہے، جسے پڑھ کر ابکائی انے لگتی ہے ٠ ہندوستان پر اسکی پکڑ ،جکڑ چکی ہے٠ جسے کسی ماؤزے تنگ کی ضرورت ہے٠। یہ دراصل دھرم کے نام پر ادھرم ہے پانچ فی صد برہمن راج کرتا ہے ،تین فی صد ٹھاکر اسکی پھرے داری کرتے ہیں دو فی صد بنیا ذلّت اٹھا کر اسکا پیٹ بھرتے ہیںباقی انسان، انسان کی ذات ہی نہیں نہیں ہیں ، انکو یہ جانور سمجھتے ہیں٠।
٣- ہمارے یہاں کبیر ہوئے ہیں اور یورو سلم میں کبیر جیسا الٹواسیی ہانکنے والابے عمل بندہ عیسٰی ہوا جو یہودی ہوتے ہوئے بھی اسکی کوکھ پرصداقت کی لاتیں مارتا تھا. وہ بہت اچھا انسان نہ ہوتے ہوئے بھی ، صلیب کی سزا نے اسے خدا کا بیٹا بنا دیا. کبیر کے درجے کا نہ تھا جو کہ جھینی چد ریا بن کر محنت کی روٹی پر ہی ہاتھ مارتا تھا اور اپنی وا نی سے سماج سدھار کرتا تھا.اسکے مقابلے میں عیسٰی ایک کمزوز انسان تھا مفت کی روٹی اور شراب پر اسکی زندگی ٹکی ہوئی تھی مگر اسنے یہود یت کی بنیاد کھودنے کا کام کیا تھا, جو ٹھیک تھا٠
٤- اسلام ؟ ایک اُمًی (جاہل اور گنوار) کی اُمًیت کا نتیجہ جسنے جہالت کو اوڑھا بچھایا اور جاہلون کی فصل اگائی ، جسکے زہریلے دانے دنیا کے لئے عذاب بنے ہوئے ہیں. مسلم قوم اگر ایمان دار مومن بن جاۓ تو اسکے لئے صف اول آج بھی باہیں پھیلا ہوئے ہے٠
بلراج مدھوک نے مسلمانوں کا بھارتیہ کرن کر کے قومی دھارے میں لانے کی راہ بتلای تھی جو
انکے زوال اور ذلّت کی وجیہ بن گئی٠
اب ڈاکٹر سبرا منیم سوامی مسلمانوں کے جمہوری حقوق کو ہی غوطہ دینے کی راۓ دے رہے ہے. اس کے لئے پہلے انہیں" ہندوتو" کے خبیث دیو کو ماٹی میں ملانا ہوگا٠ ڈاکٹر سبرا منیم سوامی آپ کیسے ہندو ہیں؟ ویدک کالیں یگ کی ہندو ہیں یا آزاد کراۓ ہوے ہندوستان کے ہندو؟
آپ ہندو وچارک ہیں، آپکو اس ناچیز کا مشورہ ہے کہ پوری منو جاتی کو لیکر وچار کریں٠

نمازیو
الله کو ماننے سے پہلے اسے جاننے کی ضرورت ہے، اسکے لئے ہمیں
اپنے دماغ کو روشن کرنا پڑیگا. اس دھرتی پر جتنے بھی رحمان اور بھگوان
ہیں سب حضرت انسان کے دماغ کے پیداوار ہیں. فطرت کے عیب و ہنر انکے ہتھیار
اور انھیں ہتھیاروں سے یہ اپنا ذریعہ معاش حاصل کرتے ہیں٠


محمد یہ اوچھی باتیں الله کے منہ سےکہلاتے ہیں کمزور اور مجبور لوگ ظالم کے منہ پیچھے ہی زبان کھولتے ہیں ٠
محمد ایک متقم الله بناتے ہیں اور حق بولنے والوں کےقتل کی وہیاں نازل کرتے ہیں، تو کون بے وقوف حقکی بات کریگا انکے آگے؟


مال کو پسند کرنے والا، دوسروں کو اسے بیغرض رہنے کی صلاح دیتا ہے؟ اسنے جنگی لوٹ پاٹ کو مال غنیمت کہ اور ہر جنگ میں لوٹے ہوئے مال میں سے %٢٠ ٠اپنا حصّہ مقرر کیا، وہ نا انصاف ، انصاف کی باتیں کرتا ہے ٠



مومن ' نثار لا یمان ' ٠


No comments:

Post a Comment