Wednesday 27 July 2011

Soorah ho m zah - १०४












الله کو ماننے سے پہلے اسے جاننے کی ضرورت ہے، اس کے لئے ہمیں اپنے دماغ کو روشن کرنا ہوگا. اس دھرتی پر جتنے بھی خدا کے تصوّراتی نام ہیں سب حضرت انسان کے گڑھے ہوئے ہیں. فطرت کی کارگزاری کے ساتھ ذہنی سمجھوتہ انکا فارمولا ہوا کرتا ہے، جسے عوامی سمجھ قبول کر لیتی ہے، یہی انکی کامیابی ہوتی ہے اور انکی پیغمبری کی شروعات یہیں سے ہوتی ہے. قدرت کا احمقانہ مطالعہ یہ قران ہے جسکے فکری بت تھے محمد . خالق اور مخلوق کی فکسنگ انکا جنوں بن جاتا ہے جو بعد میں زریعہ معاش کا راستہ بن جاتا ہے . ہم سچ کے آشنا ہو سکتے ہیں اگر غورکریں کہ قدرت نے ہمیں صرف خام مال دیا ہے جسے شکل دینا مخلوق کا کام ہے ، خاص کر بنی نوع انسان کا. ہاتھ پیر ، کان ناک، دل و دماغ سب عمر کے ساتھ ساتھ کام کرنے لگتے ہے جنکو مسلسل رہنمائی درکار ہوتی ہے. سب سے آخر مرحلہ ہیں فنشنگ کا جسکے لئے قدرت نے ہمیں عقل سلیم اور ضمیر دے رکھے ہیں. اس زمین کو ہی ہم جنّت نما بنا سکتے ہیں، اگر قدرت کے بخشے ہوئے اوزاروں کا صحیح صحیح استعمال کریں. ہمارے وجود پر فطرت کی صداقت کی جگہ روحانیت کا جھوٹ جھوٹ غالب ہے ٠
الله کی آگ کی صفت ملاحظہ ہو - - -٠
جسمے تمام دنیا کے مسلمان جھلس رہے ہیں ٠
نمازیو !٠
اپنے عقیدہ پر نظر سانی کرو٠
الله جیسی ہستی عاجز ہے؟ کیا الله بھی کسی نالایق اولاد کی ماں ہے؟
در اصل عاجز تھے محمّد جنکی اونٹ پٹانگ باتیں عوام نہیں مان رہے، اور جو الله کا درجہ گرا رہے ہیں٠
الله کے لئے کیا ممکن نہیں ہے ؟ وہ اپنے وجود کا سبوط دے، جن بندوں کی قسمت میں اسنے جنّت لکھ رکھی ہے، انکے ہاتھوں میں چھلکتا جام دے٠ محمد کہتے ہیں کہ مجھ کو اور میرے خیالی الله کو مانو تو مرنے کے بعد تمہیں جنّت کی سہولتیں میسّر ہونگی ، تو اس کا ٹریلر اسی زندگی میں دکھلاؤ ایک جھلک. وہ اگر ایسا کر دے تو کون کمبخت ایمان نہ لاے گا ؟
مگر الله کے لئے یہ ممکن نہیں، افسو تمہارے لئے کتنا آسان ہے کہ جاگو نے سرے سے غور کرو کہ سچچائی کیا ہے؟٠


مومن 'نثارلا یمان' ٠

No comments:

Post a Comment