Monday 26 September 2011

Soorah Alfajr 89










صوفی حسن بصری کا قصّہ مشہور ہے کہ وہ جنونی کیفیت میں، ایک ہاتھ میں آگ اور دوسرے ہاتھ میں پانی لئے بھاگتے چلے جا رہے تھے؛ لوگوں نے انھیں روکا اور پوچھا ماجرہ کیا ہے؟ اس حالت میں کہاں؟ حسن نے ان سے کہا جا رہا ہوں اس دوزخ میں پانی ڈال کر اسے بجھا دونگا، جسکے ڈر سے لوگ نماز پڑھتے ہیں اور اس جنّت کو آگ لگا دونگا جسکی لالچ میں لوگ نماز پڑھتے ہیں ٠
تعبےاین کا زمانہ تھا، محمّد جھوٹ کو عوام پر تھوپ کر برسوں پہلے دفن کو چکے تھے مگر انکا اثر لوگوں پر زیادہ تھا جن حالات میں صوفی نے جنّت اور دوزخ کو مسمار کر دینے کی بات کی تھی.نظام شرے کا زور تھا، حسن کے نام کا سرکاری وارنٹ نکل چکا تھ . سرکاری عملہ انکی گرفتاری کے فراق میں تھا. بیچارہ صوفی اپنے دوستوں کی پناہ میں چھپا چھپا پھرتا. دوزخ اور جنّت پر یقین کرنے والوں کی نیتوں اور محمدی الله کے قران کی تحریک کے خلاف حسن بصری کا اعلان تھا ٠
منصور، تبریز، سرمد اور کبیر کی مثالیں ہیں کہ اسلام نے انکا کام تمام کر دیا٠
 
منصور، تبریز، سرمد اور کبیر کی مثالیں ہیں کہ اسلام نے انکا کم تمام کر دیا.
 
نمازیو !٠
غور کے ساتھ ان آیتوں کو پڑھو
نہ سمجھ میں تو دوبارہ پڑھو
بار بار پڑھو، جب تک کہ تمہاری سمجھ میں نہ آ جاۓ
قدت کی بخشی ہی اپنی سمجھ پر شک مت کرو، ورنہ یہ قدرت کی توہین ہوگی
جو کچھ تم نے سمجھا ہے وہی سچ ہے
انہیں کسی عالم مردود کے پاس لیکر مت جاؤ
ورنہ وہ تمکو اپنے جادو سے گمراہ کر دیگا
اپنا مصلّھ سمیٹنے سے پہلے سوچو کہ
تم اسے اپنے بچوں کے کندھے پر تو نہیں لادنے جا رہے ہو؟
جھوٹ اور مکر کو کب تک اپنے بچوں کے کندھوں پر لادتے رہوگے؟
کتنی صدیوں تک ؟
دوسری قومیں اپنے کندھوں پر پنکھ لگا کر آسمان میں اڑ رہی ہیں
بہت در ہو جاۓگی میرے بھائیو
جاگو
دیکھو کہ کیا کہ رہا ہے تمہارا دین
اسے خاموش کرو
اسے ابدی نیند سلا دو
اب اور زیادہ دیر تک یہ دھرتی اس دینِ بطل کو برداشت نہیں کریگی ٠
نہ ہی اسکو کرنا چاہئے
غور کرو کہ تمہارا الله کیا کہتا ہے کہ
"بے شک آپ کا (محمّد کا) رب گھات میں ہے"
کیا کوئی الله اپنے بندوں کے لئے ان ھربوں کا استمال کریگا
کیا تمہارا الله اتنا کم ظرف ہو سکتا ہے؟
محمدی الله کہتا ہے کہ
٠ "نہ اسکے جھگڑنے والے کے برابر، جھگڑنے والا کوئی نکلیگا"٠
تمہارا الله لڑاکا ہے؟ ایسے الله سے اپنا پنڈ چھڑاؤ٠




Soorah बलद ९० سورہ بلد٩٠




بھارت کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں بھلے ہی مسلم دشمن نہ ہوں، مگر وہ مسلم دوست بھی نہیں. وہ علاقائی اور قبیلائی طبقوں کی طرح مسلمانو کو بھی چھوٹ دئے ہوئے ہیں کہ وہ صدیوں سال پرانے وہموں کو ڈھوتا رہے. انہیں شرعی قانون کی پابندی کو برقرار رکھنے کی اجازت ہے جو انسانیت سوز ہیں. معزّ نوں اور پیش اماموں کی تنخواہیں سرکار اپنے خزانے سے ادا کرتی ہےکہ وہ وہ مسلمانوں کو پنج وقتہ خرافات پڑھاتے رہیں. مدرسوں کو تعاون کرتی ہے کہ وہ مسلمانوں کے بچوں کو ہر سال نکممہ اور بیروزگاری کی بلاؤں میں مبتلہ رکھے.مسلمانوں کو نہیں معلوم کہ انکا سچا ہم درد کون ہے . وہ قران کو اپنا رہنما سمجھتے ہیں جو کہ در اصل انکو گمراہ کرتا ہے٠
مسلمانوں کا قومی اور سیاسی رہنما کوئی نہیں ہے ، انہیں خود اپنی آنکھیں کھولنا ہوگا. انہیں میں سے ایک مرد مومن پیدا ہونا چاہئے جو کہ اسلام کرترک کر کے انکی رہنمائی کر سکے٠


 
میں قسم کھاتا ہوں اس شہر کی
اور آپکو اس شہر کی لڑائی حلال ہونے والی ہے
اور قسم ہے باپ کی اور اولاد کی
کہ ہمنے انسان کو بڑی مشقّت سے پیدا کیا ہے
کیا وہ خیال کرتا ہے کہ اس پر کسی کا بس نہ چلیگا
کہتا ہے ہمنے اتنا وافر مال خرچ کر ڈالا، کیا وہ یہ خیال کرتا ہے کہ اسکو کسی نے دیکھا نہیں
کیا ہمنے اسکو دو آنکھیں اور زبان اور دو ہونٹ نہیں دئے اور ہمنے اسکو دونوں راستے بتلاۓ
سو یہ شخص گھاٹی سے ہوکر نکلا
اور آپکو معلوم ہے کہ گھاٹی کیا ہے
اور وہ ہے کسی کی گردن کو غلامی سے چھڑا دینا
یا کھانا کھلانا کسی یتیم رشتےدار کو
پھر ان لوگوں سے نہ ہوا جو ایمان اور ایک دوسرے کی فہمائش کی پابندی کی. ایک دوسرے کی طرححم کی فہمائش کی ، یہی لوگ داہنے والے ہیں
اور جو ہماری آیتوں کے منکر ہیں وہ بایں والے ہیں
ان پر آگ محیط ہوگی جنکو بند کر دیا جایگا ٠

سورہ بلد٩٠ پارہ ٣٠ (آیت ١-٢٠)٠
-
نمازیو !٠
دیکھو کہ الله کہی پر کہتا ہے کہ (لم یلد ولم یولد= نہ میں کسی کا باپ ہوں نہ کسی کی اولاد) اور یہاں وہ اپنے باپ اور اولاد کی قسمیں کھا رہا ہے. یہ محمّد کی فطری کمزوری ہے کہ جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کے لئے وہ قسموں کا سہارا لیتے ہے. بے وقوفوں کی حد تک بلا وجہ کی قسمیں کھاتے ہیں. کیا ایسا کلام کسی الله کا ہو سکتا ہے؟
الله کہتا ہے کہ ہمنے انسان کو بڑی مشقّت سے پیدا کیا ہے اور دوسری سورہ میں کہتا ہے کہ اسکے لئے کوئی کام "ہو جا" کہنے کی دیر میں وہ کام "ہو جاتا ہے". یہ تضاد کچھ اور نہیں محمّد کی خصلت ہے جسے مسلمان سمجھتا ہی نہیں٠
کسی خرراچ کے بہت مال خرچ کرنے پر محمّد کا کلیجہ پھٹتا ہے کہ اسنے انکو الله کا کمیشن نہیں دیا٠
گھاٹی کے گھاٹے اور منافے کی مبہم باتیں قران کا پیٹ بھرنے کے لئے ہیں. کوئی بھی معمولی واقعہ قرانی آیت بن جاتا ہے جسے مسلمان نیت باندھ کر اپنی نمازوں میں پڑھتا ہے٠

Friday 23 September 2011

Soorah shams 91








 
اس دھرتی پر مختلف وقتوں میں سماج پر کچھ نہ کچھ واقعے اور حادثے ہوا کرتے ہیں
جسے نسلیں دو چار پشتوں تک یاد رکھتی ہیں پھراسے فراموش کر دیتی ہیں. انہیں یادگار کے لئے اگر مرتّب کیا جاۓتو لاکھوں حصّے زمیں کے ایسے ہونگے کہ ان پر کروڑوں واقعے اب تک رو نما ہو چکے ہونگے. انہیں یاد کرکے دوہراتے رہنا غیر تعمیری کام ہوگا جسکو کوئی بیوقوف ہی کرتا ہوگا٠
دنیا میں مسلمان ہی ایک قوم ایسی ہے جو ان حقیر واقعات کوحفظ کرتی ہے اور دوہراتی ہے٠
پچھلی سورہ میں تھا کہ آگ تاپتے ہوئے مسلمانوں اور کافروں میں کچھ کہا سنی ہو گئی
جب بات محمّد کے کانوں میں پہنچی تو یہ حقیر واقعہ قرانی آیت بن گیا. جسے مسلمان وضو کے ساتھ، نیت باندھ کر دوہراتے رہتے ہیں
ایسا ہی ایک واقعہ ابی لہب کا ہے کہ اسنے محمّد کی پیغمبری کا انکار کردیا تھا
تو محمّد نے اسے کوسا تھا "ابی لہب کا ہاتھ ٹوٹے - - -" اور وہ کوسنا قرانی آیت بن گیا جسکو مسلمان صدیوں سے گا رہے ہیں.اور ثواب پا رهے ہیں ٠
سورہ میں غور کے ساتھ ایک ایک جملے پڑھیں اور محمّد کی باتوں پر سر پیٹیں٠
نمازیو !٠
الله چاند کی قسم کھا رہا ہے جب کہ وہ سورج کے پیچھے ہو،اسی طرح دن کی قسم کھا رہا ہے جب کہ وہ سورج کو خوب روشن کر دے. گویہ احمق ٹھہرا الله، یہ بھی نہیں جانتا کہ سورج جب نکلتا ہے تو دن کو روشن کرتا ہے.وہ تو الٹا ہی جانتا ہے کہ دن جب نکلتا ہے تو سورج کو روشن کرتا ہے.اسی طرح رات کو الله ایک پردہ سمجتا ہے جسکے آڑمیں وہ جاکر چھپ جاتا ہے٠ .
ٹھیک ہے ہزارو سال پہلے قبیلوں میں یہ سمجھ نہیں آئ تھی مگر سوال یہ ہے کی کیا الله بھی انسانوں کی طرح ہی ارتقائی ذہن سے گزرا ہے ؟
مگر نہیں ! الله پہلے بھی یہی تھا اور آگے بھی یہی رہیگا . اگر وہ ہے تو وہ کبھی جاہل اور بے تمیز تو ہو ہی نہیں سکتا . قران امّی محمّد کی ذہنی اخترا ہے٠


قران میں بار بار ایک آوارہ اونٹنی کا تذکرہ آتا ہے . کہتے ہیں الله نے بندوں کا چلنج قبول کرتے ہوئے پتھر کے ایک ٹکڑے سے اونٹنی کو پیدا کر دیا اور بادشاہ نے اسے الله کی اونٹنی قرار دیکر آزاد کر دیا جسکو لوگوں نے مار ڈالا اور پھر قہر کے شکار ہوئے.
یہ کہانی اس وقت کی ہے جب انسان اونٹوں کے ساتھ جنگل میں رہتا تھا. محمّد اس اونٹنی کو تمام قران میں جا بجا چرا رہے ہیں ٠

Saturday 17 September 2011

सूराटुल लजी 92





 
اسلام کی تحریک ذریعہ کمائی کا راستہ بناؤ، ابھی تک مسلمانو کے منھ لگا ہوا ہے. اسکے الم بردار علما ہیںیہی ذات ناپاک عام مسلمانوں کو ورغلاتی رہی ہے. جو انکے جھانسے میں آکر اسلام قبول کر لیا کرتے تھے . اسلام ایک طریقہ ہے، یک فارمولا ہے بلیک میلنگ کا . یہ انسان کو جہادی بناتا ہے. جہاد کا مطلب ہے لوٹ پاٹ. وہ چاہے غیر مسلموں کا ہو چاہے مسلمانوں کا ہو. تاریخ گواہ ہے کہ جتنا مسلمانو نے مسلمانو کا خون بہایا ہے اتنا کسی اور نے نہیں . آج پاکستان میں اسلام جہادی قصایوں کی قتل گاہ بنا ہوا ہے. اسکو اسکی سزا ملنی بھی چاہئے کہ مذہب کے نام پر جغرافیائی تبدیلی لائی گئی اور غیر فطری پاکستان بنا.اسلامی دیوانوں نے مذہب کو وطن پر ترجیح دیا . پاکستان کے بانی محمّد علی جننا کو اپنی قوم کو اسلامی قتل گاہ میں ڈال دینے کا عذاب ، انکی روح کو جہنّم میں پڑی ہونی چاہئے. مگر کاش کہ اسلامی جنّت اور جہنّم میں کچھ سچائی ہوتی٠
ہدستان اپنی بنیادی تہذیب کی بیادوں پر ارتقائی منزلوں پر گام زن ہے. مسلمان آنکھیں کھولیں٠
جاہلِ مطلق محممدی الله کہتا ہے - - -٠
قسم ہے رات کی جب وہ چھپے، قسم ہے دن کی جب وہ روشن ہو. قسم ہے اسکی جس نے نر اور مادہ پیدا کیا، کہ بیشک تمہاری کوششیں مختلف ہیں.سو جسنے دیا اور ڈرا اور اچھی بات کو سچا سمجھا، تو ہم اسکی راحت کے لئے سامان دینگے. اور جسنے بخل کیا - - -٠
نمازیو! ٠
ہمّت کرکے سچائی پر آؤ. تمکو تمہارے الله کا رسول لٹ جانے کی صلاح دے رہا ہے. الله کا مکھوٹا پہنے محمّد تمکو دھمکا رہے ہیں کہ تم انکو مال دو . وہ ایمان لاۓ ہوئے مسلمانوں سے انکی حیثیت کے مطابق ٹیکس وصول کیا، اس بات کی گواہ یہ قرانی آیتیں ہیں. یہ سورہ مکّہ میں گڑھی گئی ہے جب کہ محمّد اقتدار میں نہیں تھے. مدینے میں موقه ملتے ہی انکی بھوکھ کھل گئی٠
محمّد نے کوئی سماجی، فلاحی، تعلیمی یا کوئی بھلی تحریک نہیں قایم کیا کہ وصولی ہوئی رقم اسمیں جا رہی ہو٠
محمّد کے چند برے دنوں کا ہی نقشہ عالموں نے کھینچا اور اسی کا ڈھندھورا پیٹا. محمّد کے تمام عیب اور انکی خامیو پر ان بے ضمیروں نے پردہ پوشی کی٠
بنی نظیر کی لوٹی ہوئی تمام دولت کو محمّد نے ہڑپ کر اپنی نو بیویوں کے نام کر دیا تھا اور انکی باغوں اور کھیتوں کی فصلوں کو انکے نام وقف کر دیا تھا . اس پر جنگ میں شریک ساتھی انصاری ہاتھ مل کر رہ گے تھے٠


ہر جہادی لوٹ میں ٢٠% حصّہ محمّد نے اپنے نام مقرّر کر دیا تھا٠

Thursday 15 September 2011

soorah zuha -93





محمد بیمار ہوئے ،تین راتیں عبادت نہ کر سکے، بات انکے ماحول تک پہنچ گئی،اس پر کسی نے ان پر یوں چٹکی لیا
معلوم ہوتا ہے تمہارے شیطان نے تمکو چھوڑ دیا ہے٠
محمد پر یہ بڑا ہی لطیف طنز تھا. جس ہستی کو وہ اپنا الله مشتہر کرتے تھے، لوگ اسکو انکا شیطان کھا کرتے٠
اسکے جواب میں مندرجہ بالا پلپلی آیتیں ہیں٠
نمازیو !٠
ان آسمانی آیتوں کو بار بار دوہراؤ ، اس میں کوئی آسمانی سچ نظر آتا ہے کیا؟ کھسیائی ہوہی باتیں ہیں ، منہ جلانے والی٠
یہاں پر محمّد خود کہرہے ہیں کی وہ مال دار ہو گے.س ٠ چاپلوس عالموں نے ہمیشہ انہیں مشکل ترین حالت میں جینے کی انکی حلیہ گڑھی ہے٠
. یہ بری جسارت سے لکھتے ہیں مرتے وقت محمّد کا اثاثہ چند دینار تھے. دسیوں ثُبووت ہیں کہ محمّد اپنے حق میں نفے کو ہمیشہ مدد نظر رکھتے تھے. محمّد اوسط درجے میں ایک سہی انسان بھی نہیں تھے٠

Tuesday 13 September 2011

سورہ انشراہ ٩٤Soorah Nasra 94








سورہ انشراہ ٩٤

دنیا کی سب سے بڑی طاقت کوئی شے ہے جو ابھی تک انسان کی سمجھ میں نہیں آئ، یہ بات سبھی مانتے ہیں چاہے وہ آستک ہوں یا ناستک. اسکا مقام عظیم الشان ہے. وہ کسی کو نہیں سیٹھتا نہ کسی کو سزا دیتا ہے، نہ انعام ٠ ایک محمّد ایسے ہیں جو اس سے اپنا درجہ برتر مانتے اور منواتے ہیں٠ اس سے اپنی عزت کرواتے ہے، خود اسکی نظر میں قدر منزلت کے پیکر بنے ہوئے ہیں . محمّد کا الله انکو آپ جناب کرکے مخاطب کرتا ہے، انکی خیریت طلبی کرتا ہے اور انکو راستہ دکھلاتا ہے٠ مسلمان بھی محمّد کو الله سے برتر مانتے ہیں . وہ اس بات کو مانے یا نہ مانے مگر انکے لا شعور میں ایسا ہے. محمّد کی شان میں نعتیہ مشاعرے آے دن ہوا کرتے ہیں، الله کی شان میں حمدیہ مشاعرہ کبھی سننے کو نہیں ملتا. الله کے معارف تو صوفی سنت ہوا کرتے ہیں جوعالم وجد میں کبھی کبھی خود الله کاپیکر اختیار کر لیتے ہیں٠ انل حق کہنے لگ جاتے ہیں٠ سوره هذا میں ملاحظہ ہو کہ اپنے عزت مآب محمّد سے الله کس طرح باتیں کرتا ہے.نمازیو !٠ دھرم اور مذھب کا سب سے بڑا بیر ہے ناستیکوں اور ملحدوں سے . وہ اپنے رایج کئے ہوئے خداؤں اور بھگوانون کو نہ ماننے والوں کو اپنی گالیوں کا مستحق سمجھتے ہیں. کوئی مذہب بھی دہریت کو ایک پل بھی برداشت نہیں کرپا تا. ملّا سمجھتے ہیں کہ خدا کو نہ تسلیم کرنے والا کوئی بھی پاپ کرسکتا ہے کیوں کہ اسے کسی کا خوف نہیں. ملّا نہیں سمجھتے کہ فرد ناستک ہونے سے پہلے آستک ہوتا ہے اور تمام دھرموں کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ہی استواری مرکز پر قایم ہوتا ہے. وہ انکی فطری باتوں کو اپنا کر تھوتھے کچرے کو کوڑے دان میں ڈال دیتا ہے. یہی تھوتھی باتیں ہوتی ہیں مذہبوں کی غذا. الحاد ہے سچے دھرم کی کسوٹی ہوتی ہے. پکّے دھرمی کچچے ابسان ہوتے ہیں٠ ناستیکتا شخصیت کا معیارہے. ایک ناستک کے سامنے بڑے بڑے عالم فاضل ، گیانی دھیانی مچھر کی طرح اڑ جاتے ہیں٠ پچھلے دنوں کچھ ٹکیہ چور دھرماندہر نیتاؤں نے سابق الیکشن کمیشن لنگدوہ پرالزام لگایا تھا کہ وہ کرشچن ہیں اس لئے سونیا گاندھی کا لحاظ کرتے ہیں. جواب میں لنگدوہ نے کہا میں ناستک ہوں اوروہ نیتا ناستک کا مطلب بھی نہیں جانتے . بعد میں مینے اخبار میں پڑھا کہ عالمی ریکارڈ میں عالی جناب لنگ دوہ کا بیسواں مقام ہے٠

Sunday 4 September 2011

सूरह तीन ९५






 
الله کیا ہے ؟
اللھ کا کوئی ایسا وجود نہیں جو مذاہب بتلاتے ہیں ٠
اک وہم ہے جسکا نام الله اور ایشور وغیرہ ہے٠
الله ایشور ایک خوف ناک اندازہ ہیں، ایک گمان ہیں ٠
اللہ ایک عقیدہ ہے جو وراثت میں ملا ہے٠
الله حدّ ذہن ہے یا اقلی کمزوری کی علامت ؟
الله عوامی راے ہے یا دل کی چاہت ٠
کچھ لوگ اسے تھوڑا سہ گھاٹا کر سپریم پاور مانتے ہیں ٠ الله کچھ بھی نہیں، گناہ اور بد اعمالی کوئیفعل نہیں، ان باتوں کا یقین کرکے اگر کوی شخص انسانی قدروں سے بغاوت کرتا ہے تو وہ حیوانی حدوں میں ہے. اسکو الله اور بھگوانوں کی ضرورت ہے٠
یہ تحریک صرف اصلاح کے لئے وقتی طور پر جائز ہو سکتی ہے مگر اسے پیشہ نہیں کیا جا سکتا ٠
ویسے الله کے ماننے والے بھی گمراہی کی تمام حدیں پار کر جاتے ہیں ٠
بلکہ الله کے یقین کا مظاہرہ کرنے والے دیکھا گیا ہے کی باطنی طور پر زیادہ حصّہ بے ضمیر، الله کے مجرم ہوتے ہیں ٠
بہتر ہے کہ بچوں کو دینی تعلیم نہ دیکر اخلاقیاتی نصاب پڑھایا جانے، وہ بھی جدید ترین انسانی قدریں جو مستقبل
قریب میں انکے لئے فایدے مند ہوں٠
ملاحظہ ہو کہ الله کن کن چیزوں کی قسمیں کھاتا ہے اور کیوں کھاتا ہے، الله کو کنکر پتھر اور کتے بلّی کی قسمیں کھانا ہی باقی رہ گیا ہے- - - ٠
نمازیو !٠

محمدی الله اور محمدی شیطان میں بہت سی یکسانیت ہے، دونوں ہر جگہ موجود رہتے ہیں. دونوں انسان کو گمراہ کرتے ہیں. قرانی جملہ مسلمانوں کا محاورہ بن گیا ہے " جسے الله گمراہ کرے، اسے کوئی راه راست پر نہیں لا سکتا"٠
قران میں کئی جگہ ہے کہ الله اپنے بندوں کو گونگا بہرہ اور اندھا کر دیتا ہے . یہاں پر بھی یہی بات سورہ میں کہی گئی ہے کہ " ہمنے انسانوں کو بہت خوب صورت سانچے میں ڈھالا ، پھر ہم اسے پستی کی حالت والوں سے بھی پست کر دیتے ہیں "٠
اگر انسان کو الله نے اتنا کمزور اور اتنا گاودی بنایا تو اسمیں انسان کا کیا قصور ہے ؟ قصور تو الله کا ہوا، اگر مسلمان سمجھیں تو ٠
جسارت کے ساتھ ایسے الله سے کنارہ کشی کرنے کی ضرورت ہے٠
ان قرانی اوچھی باتوں سے اوپر اٹھو، مرد مومن بنو. ترک اسلم کرو، اس کے لئے بیدار ہونے میں بہت دیر کر رہے ہو ٠




٠

सूरह तीन 95












الله کیا ہے ؟
اللھ کا کوئی ایسا وجود نہیں جو مذاہب بتلاتے ہیں ٠
اک وہم ہے جسکا نام الله اور ایشور وغیرہ ہے٠
الله ایشور ایک خوف ناک اندازہ ہیں، ایک گمان ہیں ٠
اللہ ایک عقیدہ ہے جو وراثت میں ملا ہے٠
الله حدّ ذہن ہے یا اقلی کمزوری کی علامت ؟
الله عوامی راے ہے یا دل کی چاہت ٠
کچھ لوگ اسے تھوڑا سہ گھاٹا کر سپریم پاور مانتے ہیں ٠
الله کچھ بھی نہیں، گناہ اور بعد اعمالی کوئی فیل نہیں، ان باتوں کا یقین کرکے اگر کوی شخص انسانی قدروں سے بغاوت کرتا ہے تو وہ حیوانی حدوں میں ہے. اسکو الله اور بھگوانوں کی ضرورت ہے٠
یہ تحریک صرف اصلاح کے لئے وقتی طور پر جائز ہو سکتی ہے مگر اسے پیشہ نہیں کیا جا سکتا ٠
ویسے الله کے ماننے والے بھی گمراہی کی تمام حدیں پار کر جاتے ہیں ٠
بلکہ الله کے یقین کا مظاہرہ کرنے والے دیکھا گیا ہے کی باطنی طور پر زیادہ حصّہ بے ضمیر، الله کے مجرم ہوتے ہیں ٠
بہتر ہے کہ بچوں کو دینی تعلیم نہ دیکر اخلاقیاتی نصاب پڑھایا جانے، وہ بھی جدید ترین انسانی قدریں جو مستقبل
قریب میں انکے لئے فایدے مند ہوں٠
ملاحظہ ہو کہ الله کن کن چیزوں کی قسمیں کھاتا ہے اور کیوں کھاتا ہے، الله کو کنکر پتھر اور کتے بلّی کی قسمیں کھانا ہی باقی رہ گیا ہے- - - ٠
نمازیو !٠
محمدی الله اور محمدی شیطان میں بہت سی یکسانیت ہے، دونوں ہر جگہ موجود رہتے ہیں. دونوں انسان کو گمراہ کرتے ہیں. قرانی جملہ مسلمانوں کا محاورہ بن گیا ہے " جسے الله گمراہ کرے، اسے کوئی راه راست پر نہیں لا سکتا"٠
قران میں کئی جگہ ہے کہ الله اپنے بندوں کو گونگا بہرہ اور اندھا کر دیتا ہے . یہاں پر بھی یہی بات سورہ میں کہی گئی ہے کہ " ہمنے انسانوں کو بہت خوب صورت سانچے میں ڈھالا ، پھر ہم اسے پستی کی حالت والوں سے بھی پست کر دیتے ہیں "٠
اگر انسان کو الله نے اتنا کمزور اور اتنا گاودی بنایا تو اسمیں انسان کا کیا قصور ہے ؟ قصور تو الله کا ہوا، اگر مسلمان سمجھیں تو ٠
جسارت کے ساتھ ایسے الله سے کنارہ کشی کرنے کی ضرورت ہے٠
ان قرانی اوچھی باتوں سے اوپر اٹھو، مرد مومن بنو. ترک اسلم کرو، اس کے لئے بیدار ہونے میں بہت دیر کر رہے ہو ٠