Tuesday 29 July 2014

Soorah Zilzaal 99


***

" ایمان"
عرب نے پوری دنیا کو جو بخشا ہے وہ ایک لفظ ہے
 جس کا ضمیر ہے مومن 
٠ اس ایمان پر اگر بنی نوع انسان کی عملداری ہوتی تو انسان ِاس زمیں پر فرشہ صفت ہوتا ، شیطان کا وجود بھی انسانی سماج میں نہ پھٹک پاتا .
 "اس ایمان کا مومن صداقت سے لبریز ہوتا ہے ہے . نہ اسکا کوئی الله ہوتا ہے نہ ہی اسکا کوئی رہنما ، وہ روشن ضمیر" مومن خود میں مکمّل ہوتا ہے . مومن کبھی بھی کسی کا غلام ہوتا ہے ، نہ ہی آقا ہوتا ہے . مومن کبھی بھی ظالم ہوتا ہے نہ مظلوم . نہ کسی کی حق تلفی کرتا ہے نہ حق تلفی کا شکار ہوتا ہے .ایمان کی کمزوری ہی انسان کو لغزش زدہ کرتی ہے .
 مومن کا بنیادی نظریہ ہوتا ہے
 جیو اور جینے دو .
 ایک بار انسان اگر ایمان داری کا قصد کر لے ، پھر اسکو کسی رہنما کی ضرورت نہیں .وہ خود اپنا رہنما ہی نہیں ، اپنا خدا بھی بن جاتا ہے . مومن اپنے ہر عمل میں آزاد ہے بشرط اسکے عمل اور فعل سے کسی کو کوئی نقصان نہ ہو .
 نقصان نہ جسمانی ، نہ مالی اور نہ ہی ذہنی 

Saturday 26 July 2014

Soorah Bayyana 98


******
************
ہوا کا بت 
مٹی کا  مادھو ، پتّھر کا بت اور کانسے کے بھگوان جیسا الله بھی ایک ہوا کا بت ہے . اسے توڑا پھوڑا اور جلایا نہیں جا سکتا. الله کو جسنے جانا ، دیکھا اور سمجھا وہ اسکی زشنی محدودیت تھی ، ہوائی بت  کے آگے خود سپردگی تھی . یہ عمل ارتقائی تقاضہ بھی ہو سکتا ہے .
اس ہوا کے بت کو انسانی ذھن نے سازش کرکے حکمرانی کا ذریعہ بنا لیا . الله کے نام پرجہادین ہیں جسمیں لوٹ مار کو الله کا حکم بتلایا گیا . صدیوں سے اس الله کا انسانی ساج پر غلبہ ہے . صدیوں سے یہ الله  اور اسکے بندے بد امنی پھیلاۓ  ہوئے ہیں . یہ دنیا انکی نہیں ہے ، انکی دنیا تو اوپر ہے، کبھی نہ ختم ہونے والی.. اس دنیا کے لئے انہوں نے ایک سوئی  تک نہیں ایجاد کی مگر ایجادوں پر قبضہ اپنے الله کی میراث سمجھتے ہیں .. 

Saturday 12 July 2014

Soorah ALAM Nasra 94


*****
________________________________________________


بیداریاں 
 موجودہ سائنس کی برکتوں سے فیضیاب دور کے لوگو ! اور خاص کر مسلمانو ! !٠ 
ایک بار خدا کا تصوّر اپنے ذہنی سطح پر بڑی غیر جانب داری کے ساتھ قایم کرو ، بس کہ سچ کا مقام ذہن نیں ہو 
 سچ سے تو کسی شریف اور زہین انسان کو کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا ؟
 اگر نہیں تو اسی سچ کے آئینے کو سامنے رکھ کر خدا کا وجود تلاش کرو ،
 مندرجہ ذیل دئے گئے کچھ سوالوں کے ساتھ - - - ٠
1 - کیا خدا ہندوؤں ، مسلمانوں ، عیسایوں اور یہودیوں وغیرہ کے مطابق مختلف مختلف ہو سکتا ہے ؟
2 - کیا خدا امریکا روس بھارت چین جاپان عرب ممالک کے جغرافیائی اعتبار سے ہو سکتا ہے ؟
3 - کیا خدا نسلوں، فرقوں، قبیلوں، سنتوں اور صوفیاؤں، گروں، حکمرانو اور نبیوں کے مطابق الگ الگ ہو سکتا ہے ؟
4 - سماج کے اجتماعی فیصلے کے نتیجے میں برامد ہونے والا خدا کیا سچ ہو سکتا ہے ؟
5  - خوف لالچ وراثتی عقیدت جنگ کی جیت  ہار سے حاصل کیا ہوا خدا کیا سچ ہو سکتا ہے ؟
6 - کیا ظالم، جابر، زبردست، منتقم و چالباز، گمراہ کرنے والا، سیاست دان جیسی کوئی ہستی خدا ہو سکتی ہے ؟
7 -پہلے حمل میں انسان کی قسمت لکھکھے ، پھر پیدا ہوتے ہی اسکے دونوں کاندھوں پر اعمال نویس مقرّر کر 
دے، پھر یوم حساب کا  قیام کرے ، ایسا کوڑھ مغض کوئی خدا ہو سکتا ہے ؟ 
8 - کیا خدا لالچی بندوں جیسا ہو سکتا ہے کہ اسے نماز روزہ پوجہ پاٹھ قربانی چڑھاوا اور پرساد راس آتے ہوں ؟
9 -کیا ایسا کوئی خدا ہو سکتا ہے جسکے حکم کے بغیر پتہ بھی نہ ہلے ؟ اگر ہاں تو تمام سماجی برائیاں اسکے حکم سے سر زد ہوتی ہیں. گویہ دنیا کے تمام آئین حکم الہی کے خلاف ہیں   
10 -کیا رب لعالمین کے اندر قومی نسلی یا علاقائی جانب داری ہو سکتی ہے ؟
11 - اتنی بڑی دنیا جسے ہم دیکھ رہے ہیں اور اسکے بعد تمام بے شمار جہانوں کا نگران ، ان دھرم و مذہب میں سمٹی کوئی محدود ہستی ہوگی ؟ 
 ان سوالوں کا جواب پانے کے بعد اگر تم چاہو تو بیدار ہو سکتے ہو
 جاگے ہوئے انسان کو کسی پیغمبر رسول نبی مہا تما یا گرو کی ضرورت نہیں ہوتی 
جاگے ہوئے انسان کا رہنما خود اسکے اندر موجود ہوتا ہے. یاد رکھو تمہارے جگنے سے صرف تم ہی نہیں جاگتے ہو ، چراغ روشن ہونے سے صرف چراغ ہی رو شن نہیں ہوتا بلکہ اسکے ارد گرد کی چیزیں بھی روشن ہو جاتی ہیں
 مہک اٹھو اپنے اندر کی خوشبو سے
 لاشعوری طور پر تم اپنی اس خوشبو کو خارجی رکاوٹوں کی وجہ سے پہچان نہیں پاتے ،
 یہ خوشبو ہے خوشبو ے انسانیت 
 مذہب تو خارجی وجود پر عطر کا چھڑکاؤ ہے
ترک کرو انکے معیّن کردہ بے روح عبادتوں کو جو آج کے وقت میں لغویات اور خرافات ہیں سے زیادہ کچھ بھی نہیں 
میں دیتا ہوں تمکو بہت ہی آسان پانچ رکن جسکے عمل میں سچچی نجات نہاں ہے - - - ٠ 
صداقت - - - سچچائی کو زند گی کی بنیاد بنایں . سچ بولیں ہی نہیں سچ کو جینا سیکھیں ٠ 1 
محنت اور مشقّت - - - مفت کا ایک نوالہ بھی اپنے بچوں کے حلق میں مت جانے دیں  .2 
 جسارت - - - صداقت کو جسارت کی سخت ضرورت ہے ، 3 
محبّت - - - خود سے، اس زمیں سے اور اس پر بسنے والی ہر مخلوق سے . محبّت پوری کائنات سے . 4 
عمل میں انصاف - - - تمہارے طرف سے کوئی عمل بھی ایسا نہ ہو کہ کسی کو ذہنی، جسمانی یا مالی نقصان ہو. 5 


Tuesday 8 July 2014

Soorah Zuha 93




*********
***********************************
ہوا کا بت
مٹی کا  مادھو ، پتّھر کا بت اور کانسے کے بھگوان جیسا الله بھی ایک ہوا کا بت ہے . اسے توڑا پھوڑا اور جلایا نہیں جا سکتا. الله کو جسنے جانا ، دیکھا اور سمجھا وہ، اسکی ذہنی  محدودیت تھی ، ہوائی بت  کے آگے خود سپردگی تھی . یہ عمل ارتقائی تقاضہ بھی ہو سکتا ہے .
اس ہوا کے بت کو انسانی ذھن نے سازش کرکے حکمرانی کا ذریعہ بنا لیا . الله کے نام پرجهادیں ہیں جسمیں لوٹ مار کو الله کا حکم بتلایا گیا . صدیوں سے اس الله کا انسانی سماج  پر غلبہ ہے . صدیوں سے یہ الله  اور اسکے بندے بد امنی پھیلاۓ  ہوئے ہیں . یہ دنیا انکی نہیں ہے ، انکی دنیا تو اوپر ہے، کبھی نہ ختم
ہونے والی.. اس دنیا کے لئے انہوں نے ایک سوئی  تک نہیں ایجاد کی مگر ایجادوں پر قبضہ اپنے الله کی میراث سمجھتے ہیں ..