Monday 17 February 2014

Soorah jin 72


***
بیداریاں
 موجودہ سائنس کی برکتوں سے فیضیاب دور کے لوگو ! اور خاص کر مسلمانو ! !٠ 
ایک بار  خدا کا تصوّر اپنے ذہنی سطح پر بڑی غیر جانب داری کے ساتھ قایم کرو ، بس کہ سچ کا مقام ذہن نیں ہو 
 سچ سے تو کسی شریف اور زہین انسان کو کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا ؟
 اگر نہیں تو اسی سچ کے آئینے کو سامنے رکھ کر خدا کا وجود تلاش کرو ،
 مندرجہ ذیل دئے گئے کچھ سوالوں کے ساتھ - - - ٠
1 - کیا خدا ہندوؤں ، مسلمانوں ، عیسایوں اور یہودیوں وغیرہ کے مطابق مختلف مختلف ہو سکتا ہے ؟
2 - کیا خدا امریکا روس بھارت چین جاپان عرب ممالک کے جغرافیائی اعتبار سے ہو سکتا ہے ؟
3 - کیا خدا نسلوں، فرقوں، قبیلوں، سنتوں اور صوفیاؤں، گروں، حکمرانو اور نبیوں کے مطابق الگ الگ ہو سکتا ہے ؟
4 - سماج کے اجتماعی فیصلے کے نتیجے میں برامد ہونے والا خدا کیا سچ ہو سکتا ہے ؟
5  - خوف لالچ وراثتی عقیدت جنگ کی جیت  ہار سے حاصل کیا ہوا خدا کیا سچ ہو سکتا ہے ؟
6 - کیا ظالم، جابر، زبردست، منتقم و چالباز، گمراہ کرنے والا، سیاست دان جیسی کوئی ہستی خدا ہو سکتی ہے ؟
7 -پہلے حمل میں انسان کی قسمت لکھکھے ، پھر پیدا ہوتے ہی اسکے دونوں کاندھوں پر اعمال نویس مقرّر کر 
دے، پھر یوم حساب کا  قیام کرے ، ایسا کوڑھ مغض کوئی خدا ہو سکتا ہے ؟ 
8 - کیا خدا لالچی بندوں جیسا ہو سکتا ہے کہ اسے نماز روزہ پوجہ پاٹھ قربانی چڑھاوا اور پرساد راس آتے ہوں ؟
9 -کیا ایسا کوئی خدا ہو سکتا ہے جسکے حکم کے بغیر پتہ بھی نہ ہلے ؟ اگر ہاں تو تمام سماجی برائیاں اسکے حکم سے سر زد ہوتی ہیں. گویہ دنیا کے تمام آئین حکم الہی کے خلاف ہیں   
10 -کیا رب لعالمین کے اندر قومی نسلی یا علاقائی جانب داری ہو سکتی ہے ؟
11 - اتنی بڑی دنیا جسے ہم دیکھ رہے ہیں اور اسکے بعد تمام بے شمار جہانوں کا نگران ، ان دھرم و مذہب میں سمٹی کوئی محدود ہستی ہوگی ؟ 
 ان سوالوں کا جواب پانے کے بعد اگر تم چاہو تو بیدار ہو سکتے ہو
 جاگے ہوئے انسان کو کسی پیغمبر رسول نبی مہا تما یا گرو کی ضرورت نہیں ہوتی 
جاگے ہوئے انسان کا رہنما خود اسکے اندر موجود ہوتا ہے. یاد رکھو تمہارے جگنے سے صرف تم ہی نہیں جاگتے ہو ، چراغ روشن ہونے سے صرف چراغ ہی رو شن نہیں ہوتا بلکہ اسکے ارد گرد کی چیزیں بھی روشن ہو جاتی ہیں
 مہک اٹھو اپنے اندر کی خوشبو سے
 لاشعوری طور پر تم اپنی اس خوشبو کو خارجی رکاوٹوں کی وجہ سے پہچان نہیں پاتے ،
 یہ خوشبو ہے خوشبو ے انسانیت 
 مذہب تو خارجی وجود پر عطر کا چھڑکاؤ ہے
ترک کرو انکے معیّن کردہ بے روح عبادتوں کو جو آج کے وقت میں لغویات اور خرافات ہیں سے زیادہ کچھ بھی نہیں 
میں دیتا ہوں تمکو بہت ہی آسان پانچ رکن جسکے عمل میں سچچی نجات نہاں ہے - - - ٠ 
صداقت - - - سچچائی کو زند گی کی بنیاد بنایں . سچ بولیں ہی نہیں سچ کو جینا سیکھیں ٠ 1 
محنت اور مشقّت - - - مفت کا ایک نوالہ بھی اپنے بچوں کے حلق میں مت جانے دیں  .2 
 جسارت - - - صداقت کو جسارت کی سخت ضرورت ہے ، 3 
محبّت - - - خود سے، اس زمیں سے اور اس پر بسنے والی ہر مخلوق سے . محبّت پوری کائنات سے . 4 
عمل میں انصاف - - - تمہارے طرف سے کوئی عمل بھی ایسا نہ ہو کہ کسی کو ذہنی، جسمانی یا مالی نقصان ہو.