Monday 31 October 2011

Soorah alif be seen ८० --- سورہ ا ب س ٨٠




 
سورہ ا ب س ٨٠


عبادت کے لئے رقو، سجود، الفاظ، طور طریقہ اور ترکیب کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی، غرقِ کائنات ہوکر اٹھو تو دیکھو- - - ٠
تمہارا الله تمہارے سامنے صداقت بن کر کھڑا ہوا ہے. تمکو اشارہ کریگا کہ تمکو اس دھرتی پر اس لئے بھیجا گیا ہے کہ تم اسے سجاؤ، سنوارو، اپنے آنے والی نسلوں کے لئے، دھرتی کے ہر باشدوں کے لئے، خواہ وہ چرند، پرند، درند اور کیٹ پتنگ ہی لیون نہ ہوں. مخلوق سے نفرت گناہ ہے. سب کی خیر ہی تمہاری عبادت ہے٠

دیکھئے کہ محمدی الله چین بچیں کیسے ہو رہا ہے - - - ٠

پیغمبر چین بچیں ہو گے ٠
اور متوجہ نہ ہوئے اس سے کہ انکے پاس اندھا آ یا تھا ٠
اور آپکو کیا خبر کہ نابینہ سنور جاتا٠
یا نصیحت قبول کرتا تو اسکو نصیحت کرنا فایدہ پہنچتا ٠
سو جو شخص لا پرواہی کرتا ہے، تو آپ اسکی فکر میں پڑتے ہیں ٠
حالانکہ آپ پر کوئی الزام نہیں ہے کہ وہ سنورے ٠
جو شخص آپکے پاس دوڑا دوڑا ہوا چلا آتا ہے ٠
اور ڈرتا ہے ٠
آپ اس سے بے یت اعتنائی کرتے ہیں ٠
ہرگز ایسا نہ کیجئیے، قران نصیحت کی چیز ہے ٠
سو جسکا دل چاہے اسکو قبول کرے ٠
ایسے صحیفے میں سے جو مکرّم ہو.
آیت ا-١٣
ایک اندھا محمّد کے در پر کچھ سمجھنے بوجھنے کے لئے آتا ہے جس سے نہ ملنے کی غرض سے اسے وہ ٹال دیتے ہیں
. باہر ہی باہر سے وہ واپس ہو جاتا ہے. اسی بات پے انکسے انکا الله مذبذب بیان کرتا ہے کہ، اگر اس سے مل لئے
ہوتے تو اچھا ہوتا، کسی کو فیض پہنچ جاتا. پھر محمّد اپنے کو اس بندش سے آزاد کر لیتے ہیں،
اسکی ذممے داری تو ان پر نہیں آتی. یہ ادنہ ادنہ باتیں قرانی آیات بنی ہی ہیں ٠


آدمی پر الله کی مار ٠
الله نے اسے کیسی چیز سے پیدا کیا ٠
نطفے سے اسکی صورت بنائی، پھر اسکو انداز سے بنایا ٠
پھر اسکو موت دی ٠
پھر اسے جب چاہیگا دوبارہ زندہ کر دیگا ٠
آیات ١٣-٢٢
 
ہرگز نہیں، اسکو جو حکم دیا گیا ہے، بجا نہیں لایا ٠
کہ آدمی کو چاہئے اپنے کھانے پر غور کرے ٠
کہ ہمنے عجیب طور پر پانی برسایا ٠
پھر اجیب طور پر زمیں کو پھاڑا ٠
پھر ہمنے اسمیں غلہ اور ترکاری ٠
اور زیتون اور کھجور٠
اور گنجان باغ اور میوے ٠
اور چارا پیدا کیا ٠
بض تمہارے اور بض تمہارے مویشیوں کے فائدے کے واسطے ٠
پھر جب کانوں میں برپا ہونے والا شور برپا ہوگا ٠
جس روز آدمی اپنے بھائ سے،اپنی ماں سے اور اپنے باپ سے اور اپنی بیوی سے اور اپنے اولاد سے بھاگےگا ٠
اس وقت ہر شخص کو ایسا مشغلہ ہوگا جو اسکو اور متوجہ نہ ہونے دیگا ٠
بہت سے چہرے اس وقت روشن، شاداں اور خنداں ہونگے ٠
اور بہت سے چہرے پر ظلمت ہوگی ٠
یہی لوگ کافر و فاجر ہوگے ٠
آیات ٣٢-٤٢
 
 
.الله کہتا ہے
آدمی پر الله کی مار!٠
ہے نہ لطیفے کی بات٠
محمّد الله بن کر خود اپنی جہالت کا مظاہرہ کر رہے ہیں. عربی الله زیتون اور کھجوروں تک محدود ہے اور مسلمان اس قران میں منجمد ہے . محمّد منی سے پیدا ہوئے آدمی کو بار بار رُسوا کرتے ہیں جیسے خود الله کی طرح کوئی ماں باپ بھائ بہن نہیں رکھتے . قیامت کے دن انسان کتنا خود غرض ہوکر اپنے ہی مشغلے میں مبتلا ہوگا ؟ اور اپنوسے دور بھاگےگا٠
نمازیو!٠
غور کرنے کا مقام ہے کہ قیامت کا دن ہوگا اور لوگ اپنے اپنے مشغلوں میں مست ہونگے , یہ ایک امّی کی بھاشا ہی ہو سکتی ہے.
اس دن انسان کی سوچ ایسی بدلیگی کہ کوئی اپنے عزیز کو پہچانیگا نہیں، یعنی اتنی خود غرضی انسان میں آ جاۓگی کہ ماں بیٹے جنّت یا دوزخ جاتے وقت ایک دوسرے کو فراموش کر دینگے. ان باتوں پر یقین رکھنا ہی حرام ہے٠  
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Monday 24 October 2011

Soorah Takwir 81 - سورہ تکویر ٨١




سورہ تکویر ٨١



 
با ضمیر، با تمیز، دنیا کے شریف انسانوں!٠
اپنے ذہنی سوجھ بوجھ کے ساتھ دیکھئے کہ قران آپ کو کتنا گمراہ کرتا ہے- - - ٠
جب آفتاب بے نور ہو جائیگا ٠
جب ستارے ٹوٹ کر گر پڑینگے٠
جب پہاڑ چلاۓ جاینگے٠
جب دس مہینے کی گابھن اونٹنی چُھٹٹا فریگی٠
جب وحشی جانور سب جمع ہو جاینگے ٠
جب دریہ بھڑ کاے جاینگے٠
اور جب ایک قسم کے لوگ سب اکٹّھا ہونگے٠
اور جب زندہ گاڑی ہوئی لڑکی سے پوچھا جایگا٠
کہ وہ کس گناہ پر قتل ہوئی ؟٠
اور جب نامہ ے اعمال کھولے جاینگے ٠
اور جب آسمان پھٹ جاینگے٠
اور جب دوزخ دہکائی جاۓگی٠
تو میں قسم کھاتا ہوں ان ستاروں کی٠
جو پیچھے کو ہٹنے لگتے ہیں٠
اور قسم ہے اس صبح کی جب وہ جانے لگے ٠
کہ کلام ایک فرشتے کا لایا ہوا ہے٠
جو قوت والا ہے٠
اور جو مالکِ عرش کے نزدیق ،ذی رتبہ ہے٠
وہاں اس کا کہنا مانا جاتا ہے ٠
آیت (١-٢٠ )٠
اپنے کلام میں
ندرت بیانی سمجھنے والے محمد ، کیا کیا بک رھے ہیں کہ پہاڑوں کو چلانے کے لئے جب الله جمبش دیگا تو وہ پھدکیںگے . ایسے میں انسان تماش بین ہی ہو سکتے ہیں .
محمد اونٹوں اور کھجوروں والے ایک ریگستانی جیو تھے جو اپنی جغرافیہ تک محدود تھے٠
گویہ اسکو ان باتوں کو بھی قیامت کے آثار بتلاتے ہیں٠
جب دس مہینے کی گابھن اونٹنی چُھٹٹا فریگی٠
جب دریہ بھڑ کاے جاینگے٠
یہ قران کی پھو ہڑآیتیں جنکی قسمیں الله دروغ گو کھاتا ہے، تو ذہنی تار جھنجھنا جاتے ہیں کہ ایسے الله کی تو - - - ٠
مسلمانوں ! ٠
کیا تم صبح و شام ایسی دیوانگی کی آیتوں کو اپنی عبادت میں لاتے ہو ؟
تم پر مومن لا حول بھیجتا ہے ٠


اور وہ تمہارے ساتھ رہنے والے مجنو نہیں ہیں٠
انہوں نے فرشتون کو آسمان پر دیکھا ہے٠
اور یہ پیغمبر کی بتلائی ہوئی باتوں میں بخل کرنے والے نہیں ہیں٠
اور یہ قران شیطان مردود کی کہی ہوئی باتیں نہیں ہیں٠
تو تم لوگ کدھر جا رہے ہو؟٠
بس کہ یہ دنیا جہاں کے لئے ایک بڑی نصیحت ہے٠
اور ایسے لوگوں کے لئے جو تم میں سیدھا چلنا چاہے٠
اور تم الله رب الالمین کے چاہے بنا کچھ نہیں چاہ سکتے٠

آیات ٢١-٢٩


کہاں اسکا کہنا نہیں مانا جاتا ؟
اسکے حکم کے بغیر تو پتہ بھی نہیں ھل سکتا٠
یہ وہی فرشتہ ہے جکو محمد روز ہی دیکتے تھے٠
پہلی وحیی یہی لایا تھا اور محمد کو تین بار دبوچا تھا٠
دوسری بار محمد نے اسے کرسی پر بیٹھا,اڑتا ہوا آسمان سے راه عامہ پر آیا اور وحیی رٹایا تھا٠.
ایک دن عائشہ سے کہا کہ
جبریل علیه السلام تم کو سلام کہ رہے ہیں٠
عائشہ نے کہا، کہاں ہیں ؟ مجھے تو نہیں دیکه رہے ؟
جواب تھا وہ مجھے ہی دکھائی دیتے ہیں٠.
قیامت کے بعد یہ دنیا ہی نہ رہیگی تو نصیحت کسکے لئے؟
قران پر ہزاروں اعترض عوام کے ہیں مگر یہ اپنی ماں کے خصم علما کسی کو ابھرنے ہی نہیں دیتے٠.


بھولے بھالو، نمازیو !٠
یہ غیب کی کسی طاقت کی آواز ہے کیا؟
اس طاقت کے منہ میں زبان آجایگی تو کیا ایسی پھو ہڑ-پاتر باتیں بکیگا؟
عربی قسمیں بہت کھاتے ہیں ، کیا الله انکی عادتوں میں مبتلا ہے؟
اکثر حدیثیں بھی قسموں کے ساتھ شروع ہوتی ہیں . حدیث اور قران کا بککی ایک ہی ہے. انمیں بے محل اور جھوٹی قسموں کی بھرمار ہے٠.
یہ قران مجسّم جھوٹ ہے. قیامت، جنّت دوزخ، حساب کتاب، سزا جزا، فرشتے جن اور شیطان سب جھوٹ ہیں .
کیا تمہارے آئنہ یے حیات پر جھوٹ کی پرتیں جم گئی ہیں؟
یہ اسلام ایک گرد ہے، جو تمہاری ذات کو میلہ کے ہوئے ہے٠
اپنی گردنوں کو جمبش دو ،اپنی ہستی پر جمیں دھول جھاڑنے کے لئے٠ .
الله کہتا ہے - - - ٠

اور تم الله رب الالمین کے چاہے بنا کچھ نہیں چاہ سکتے
سوچو ! تب دنیا میں کوئی بندہ کیسے گنہگار ہو سکتا ہے ؟

Friday 21 October 2011

Soorah Infitar ८२ - سورہ انفطار ٨٢




سورہ انفطار ٨٢

جب آسمان پھٹ جایگا
جب ستارے ٹوٹ کر جھڑ جاینگے
جب دریا بہہ پڑینگے
ا ور قبریں اُکھاری جاینگی
ہر شخص اپنے اگلے اور پچھلے اعمال کو جان لےگا
اے انسان تجھکو کس چیز نے تیرے ربِ کریم کے ساتھ بھول میں ڈال رکھا ہے
جسنے تجھ کو بنایا ہے اور تیرے اعصاب درست کیا ہے
پھر تجھکو عتدال پر لایا
جس صورت چاہا تجھے ترتیب دے دیا
ہرگز نہیں! بلکہ تم جزا اور سزا کو ہی جھٹلاتے ہو
اور تم پر یاد رکھنے والے اور معجزے لکھنے والے مقرّر ہیں
جو تمہارے سب افعال کو جانتے ہیں
نیک لوگ بیشک آسائش میں ہونگے
اور بدکار دوزخ میں ہونگے
اور آپکو کچھ خبر ہے کہ وہ روز جزا کیسا ہے
اور آپکو کچھ خبر ہے کہ وہ روز جزا کیسا ہے
وہ دن ایسا ہے کہ کسی بھی شخص کو نفع کے لئے کچھ بس نہ چلیگا
اور تمام تر حکومت اس روز الله کی ہوگی
آیت (١-١٩)٠


نمازیو !٠
آسمان کوئی چیز نہیں ہوئی یہ فقط حد نظر ہے.
کائنات لامتناہی اور مسلسل ہے. ٥٠٠ کلو میٹر ہر روز اپنے مدار کی چارو طرف پھیلتی رہتی ہے٠.
سائنس کی اس جدید ترین انقشاف پر یقین کرو جسکے برکت سے تم فضا میں اُڑ رہے ہو٠
تمہارا الله آسمان کو بغیر کھمبہ کی چھت بتلاتا، جسکو بار بار کہتا ہے٠٠٠
" آسمان پھٹ پڑیگا"
در پردہ الله بنے محمد ستاروں کو قمقمہ سمجھتے ہیں جوآسمان کی آرائش ہیں، انکے جھڑ پڑنے کا اندشاہ بتلاتے ہے جس سے تم زخمی ہو سکتے ہو مگر بہت سے ستارے تمہاری زمیں سے کہیں زیادہ بڑےہیں٠
الله کہتا ہے یہ دریایں بہہ پرینگی ؟ ہے نہ حماقت کی بات ؟ دریایں تو بہتے ہی رہتی ہیں . بہتی کا نام دریا ہے٠
تمہاری تعمیراور تمہارے تکمیل میں تمہارے ماں باپ کا کوئی دخل نہیں، کوئی زور بھی نہیں ।یہ قدرت کے ارتقه میں ڈھلتے ہوئے بنتا ہے. پھر محمدی الله بار بار مسلمانوں کو اسکا احساس اوراحسان کیوں جتلاتا ہے کہ اس میں اسکی حکمرانی کا دخل ہے٠ اس زمیں کی ساری مخلوق انسانو کے طرز پر ہی بنے ہے٠ اس حالت میں چرند پرند درند ، کیڑے مکوڑوں سے کیوں نہیں تقاضہ کرتا کہ میں تمہارا خالق ہوں، تم میری عبادت کرو٠
ان تمام مخلوق کو مسلمان ہونا چاہئے مگر سب الله کے وجود سے بےخبر ہیں؟
الله پچھلی سورہ میں کہ چکا ہے کہ وہ انسان کا مقدّر حمل میں ہی لکھ دیتا ہے، پھر فرشتے اسکے بعد اعمال لکھنے کے لئے انسانی کندھوں پر کیوں بیٹھاۓ رہتا ہے؟

اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہے
حیران ہوں پھر مشاہدہ ہے کس حساب میں ٠
غالب


تضادوں سے بھرے اس الله کو پوری جسارت کے ساتھ سمجھو یہ ایک جعل سازی ہے ، انسانوں کی انسانو کے ساتھ ، اس حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کرو جنّت اور دوزخ محمّد کی ذہنی پیدا وار ہے جو یہودیوں سے ادھار لی گئی ہے.اسکے ڈر اور اسکی لالچ سے اوپر اٹھو. تمہارے اچھے عمل اور نیک خیال کا گواہ اگر تمہارا ضمیر ہے تو کوئی طاقت نہیں جو موت کے بعد تمہارا بال بھی بیکا کر سکے. اور اگر تم غلط ہو تو اسی زندگی میں اپنے اعمال کیا بھگتان کرکے جاؤگے٠ محمد الله کی زبان سے کہتے ہیں٠٠٠


اُس دن تمام تر حکومت الله کی ہوگی
آج تک اس کائنات پر حکومت کس کی ہے؟کیا الله کا ضد شیطان کی؟
ہر جگہ یہ امّّی الله خود اپنے جال میں پھنستا ہے
 
 
 
 
 

Tuesday 18 October 2011

Soorah mutaffiqeen 83 سورہ مطفّقین ٨٣





 مسلمانو ! ٠


تم نے ہدستان میں کبھی اسلام قبول کر کے اپنے کو ایک زینہ اونچائی پر قائم کیا، اچھا
بنسبت دلتوں کے ، جن میں انتہائی درجہ کے پچھڑے ہوئے ہندو آتے ہیں٠
تم ان ہندوؤں سے بھی ایک درجہ اچھے ہو جو منو واد کی اولادیں ہیں، یعنی ناقص اور ناسمجھ ، اونچی ذات کے سورن ہندو٠


جو دوسرے افراد کو اپنا غلام بناۓ ہوئے ہیں٠


مگر تمہارا قران تمہیں تمام انسانی قدروں سے بے بہرا کئے ہوئے ہے. اسکی تعلیم تمہیں ہر جگہ کمتر ٹھہراتی ہے٠


یہاں پر قران کی خامیوں کو گنانے کا وقت نہیں ہے، بلکہ تمہیں آسان ہے کہ تم مسلم سے مومن بن جاؤ٠


مومن ایک سچّائی ہے٠
ایمان خود اپنے آپ میں ایک دین ہے٠
اس دین میں صرف وہی درست ہے جس میں ایمان داری ہے٠
ایمان داری اس سچ کو مانتی ہے جس میں قدرت گواہ ہو٠فطری سچ کا گواہ تمہارا ایمان ہو٠


اسلا تو مسلم کا تسلیم شدہ معاملہ ہے جس میں کوئی اقلی دلیل نہیں ہے٠ "لا الہٰ اللہ محمدر رسول الله" اسلام کی پہلی شرط ہے کہتے ہیں کہ ایک الله کے سوا کوئی الله نہیں اور محمّد اسکے پیغمبر ہیں٠اس بات کو تسلیم کر لیا تو محمّد تمکو اپنی انگلی کے اشارے پر نچاینگے٠یہی محمّد کا اسلام ہے٠
جبکہ ایمان داری یہ کہتی ہے کہ ابھی تک الله کا وجود ہی مشکوک ہے پھر اسکے رسول اور ڈاکیہ کا سوال ہی نہیں اٹھتا٠ہم زمینی حقیقت کو سچّائی کے ساتھ جئیں, یہی انسان کا دین ہے٠دین کہیں باہر سے خریدنے کی چیز نہیں ہے، بلکہ اپنے اندر بیٹھا ہوا انسان اسے خود میں اجاگر کرتا رہتا ہے٠


خود سری کے بے بنیاد الزام سے ڈرے٠


خود سری بہت مقدّس شے ہے٠


مسلم سے مومن ہو جانے میں باہر سے کچھ نہیں بدلےگا، باطن ضرور بدل جایگا٠تمہار کرتا پاۓ جامہ ، داڑھی ٹوپی ،بولی بانی ، رکھ رکھاؤ کچھ بھی نہیں بدلےگا ، بس بدل جاۓگی اندر کی دنیا. اپنے روح کو اسلام سے آزاد کرو، مزہ آ جایگا٠



 سورہ مطفّقین ٨٣


ملاحظہ ہو کہ محمد اپنی جہالت کو کس طرح پھووہڑ طریقہ سے اعلان کر رہے ہیں


. مسلمان فرّاٹے کے ساتھ اس جہالت کی تلاوت کرتے ہیں. جب تک مسلمان بیدار


ہوگا اسکا زوال بڑھتا ہی جایگا٠



 بری خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی


کہ جب لیں تو پورا لیں اور جب دیں تو گھٹا کر دیں


کیا انھیں خبر نہیں ہے کہ وہ بڑی سخت دنوں میں اٹھاۓ جاینگے


جس دن تمام آدمی اپنے رب الامن کے سامنے کھڑے ہونگے


ہرگز نہیں، لوگوں کا ناماۓ اعمال سجّیں میں ہوگا


آپکو خبر ہے کہ سجّیں میں رکھا ہوا ناماۓ اعمال کیا چیز ہے؟


وہ ایک نشان کیا دفتر ہے اس روز جُھٹلانے والوں کی بڑی خرابی ہوگی


اور اسکو وہی جُھٹلاتا ہے جو حد سے گزرنے والا ہو اور مجرم ہو


اور اسکے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جایں تو یوں کہہ دے کہ یہ باتیں بے سند ہیں


اگلوں سے منقول چلی آ رہی ہیں


ہرگز نہیں، بلکہ انکے اعمال کا زنگ انکے دلوں پر بیٹھ گیا ہے


ہرگز نہیں بلکہ اس روز اپنے رب سے روک دے جاینگے


پھر انھیں دوزخ میں ڈال دیا جایگا


اور کہا جایگا یہی ہے وہ جسے تم جُھٹلا تے٠


آیت (١٧ -١) ٠


نہیں ، نیک لوگوں کا اعمال علّیین میں ہوگا


اور آپکو کچھ خبر ہے کہ یہ علّیین میں رکھا ہوا اعمال نا مہ کیا ہوگا؟


وہ ایک نشان لگا دفتر ہے جسے مقررب فرشتے دیکھے ہیں


نیک لوگ بڑی ستائش میں ہونگے


مسھریوں پر بیٹھے بہشت کے عجایب دیکھتے ہونگے


اے مخاطب تو انکے چہروں میں آسائش کی بشارت دیکھےگا


اور پینے والوں کے لئے شرابِِ خالص سر بمہر ہوگی اور حرص کرنے ایسی چیز سے حرص کرنا چاہئے


کافر دنیا میں مسلمانوں پر ہنستے تھے ، اب مسلمان ان پر ہنس رہے ہونگے،


مسہریوں پر ہونگے ، واقعی کافروں کو انکے کئیے کا خوب بدلہ ملا ٠


آیت (١٨-٢٦) ٠


 نمازیو !٠


محمدی الله کی گڑھی گئی عبارت کو بار بار اپنی زبان میں دوہرائے ، اسمیں کہیں


کوئی ندا آتی ہے؟ آپ ایسی مکروہ عبارت کی عبادت کر رہے ہیں ؟ اس سے منہ پھیر


ئے تاکہ قوم کو نجات کی کوئی صورت نظر آے ٠ نہ تو آپکو ایسے الله سے ڈرنا


چاہئے , نہ ہی اسکے ایجنٹوں سے . جو سیدھے سادے اور بھولے بھلے مسلمان ہیں


انکی مدد کیجئے اور جو مٹھی بھر انکے مجرم ہیں انکا ڈٹ کر مقابلہ کیجئے . مت


ڈریئے، بہت کم وقت ہے ان نادانوں کو بچانے کا. آپکے سامنے مسلم سے مومن بن


جانے کا نعمل بدل، آپکا انتظار کر رہا ہے٠. 


 

Saturday 15 October 2011

Soorah inshqaq 84 سورہ انشقاق ٨٤









سورہ انشقاق ٨٤




ننگلو یا اگلو




شانی بھوشن کی پٹائی ایسی ہی نا حق ہے جیسے کہ کشمیری باشدوں کا قتل عام٠
مجھے یاد ہے کہ روس میں سات آٹھ ریاستوں نے جب روس سے الگ ہونے کی آواز بلند کی تھی تو وہاں کے سربراہ نے انکو مشورہ دیا تھا کہ اس امر کو ایک ہزار بار سوچو، پھر الگ ہونے کا فیصلہ کرو. قوموں نے ایک ہزار بار سوچا، پھرعلاحدگی کو دوہرایا٠انکی راۓ مان لی گئی، کوئی خون خرابہ نہیں ہوا ٠
اسی طرح کینڈا میں فرانسسیسی لابی نے اپنا الگ ایک ملک کی آواز اٹھائی سرکار نے بنا کسی حجّت کے ، انکی بات مانی اور اسکے لئے راۓ شماری کرائی اور وہاں کے مہزب عوام نے بنا کسی خون خرابے کے نتیجے کو ماں یہ شرافت کی پابند اور بیدار قومیں ہے٠
اس زمیں پر کوئی نظام اٹل نہیں ہوتا، تبدیلی اس کا مقدّر ہے. اوسط ٥٠ سال میں زمیں کے ہر حصّے مے نظاموں کی تبدیلی ہو جاتی ہے٠
یہ قدامت پرست خود ساختہ دیش بھکت ، انسانی حقوق سے نا واقف ہیں ، انکو اپنا مفاد عزیز ہے٠ یہ بڑے سے بڑے زمیمی حصّے پر قابض رہیں اور وہاں کے عوام کا استیصال کرتے رہیں ، یہی انکا دھرم ہے جو انسانیت کی نگاہ میں ھٹ دھرمی ہے ٠
گیتا ساراسکو ہزاروں سال پہلے کہہ چکا ہے کہ٠
پر ورتن پرکرتی کا نیم ہے"٠
دوسری بات تلسی داس رام چندر جی کے سیاق میں کہتے ہے
"پران جاۓ پر وچن نہ جاۓ"
اقوام متحدہ میں ہندوستان نے زبان دیا ہے کہ کشمیری مستقبل میں اپنی قسمت کا فیصلہ خود اپنی راۓ شماری سے کرینگے٠
پھر "کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے" نعرے کا یا آوچتیہ ہے؟
کہاں سے یہ بات سچ ہے کہ کوئی جگہ کسی جگہ کا ابھنن انگ ہو سکتی ہے। اتیہاس کی بنیاد یا پھر جغرافیہ کی بنیاد پر ؟ کشمیر اور کیرلہ کے باشدوں میں کہاں ایک جسم کی نسیں ملتی ہیں؟ دونوں دور دور تک آبھنن انگ نہیں ہیں ٠ دونوں میں کوئی جغرافیائی میلان نہیں ہے. تاریخی بنیادو پر جائیں تو افغانستان سے لیکر انڈونیشیا تک کبھی نہ کبھی بھارت کا حصّہ رہے ہے٠یہ منو واد کا ابھینن انگ ہیں، اس سچ کو جھٹلایا نہوں جا سکتا٠





اب میں کشمیریوں کو مخاطب کرتا ہوں کہ یہ تمہاری قسمت ہے کہ تم ایک بڑے ملک کا حصّہ بن گئے بھارت کے ساتھ رہو اور پوری ایمانداری کے بہت پچتاؤگے الگ ہوکر. کشمیر کو اسلامی قید خانہ مت بناؤ اگر دور اندیش ہو ٠
ہماری ریاستوں جیسے اسلامی ممالک خود کو صددام حسین اور غددافیوں سے نُچوا رہے ہیں ہو جاؤگے بھارت سے نکل کر. تمہارے پاس قدرتی وسائل کیا ہیں ؟ کیا سیب اور زعفران سے پیٹ بھروگے. ویسے بھی تم ابھی تک نہ اپنی غیرت قایم کر پاے ہو، نہ ایمان ہی٠
یہ بات میں کشمیر میں جاکر دیکھ چکا ہوں تم آزاد ہوکر آپس میں لڑ مروگے ، القائدہ اور طالبان کے شکار ہو جاؤگے، تب تمہارا کوئی یار ہوگا نہ مدد گار٠
ہدستان بدلےگا ،اسکے اثار ہے. ایک دن برہمن واد کی ارتھی نکلیگی مگر اسلانی دنیا پامال ہونے کے بعد ہی بدلیگی ٠


نمازیو ! ٠
زمیں و آسمان کو بھی تمہارا محمدی الله دل و دماغ دیدیتا ہے، مگر بندو کو یہ تحفہ نہیں دے پاتا ٠
قران تمہارا دل و دماغ ضرور زائل کئے ہوئے ہے٠
اکیسویں صدی میں بھی تم ایسے حماقتوں پر یقین سکھتے ہو؟
جاگو اپنی نسلوں کو آنے والے وقتوں کا مذاق مت بناؤ٠











٠

Tuesday 11 October 2011

Soorah burooj 85- سورہ بروج ٨٥






سورہ بروج ٨٥


دیکھئے کہ خالق کائنات کو یہ محمّدی قران کس طریقے سے ایک شیطانی ذہن رکھنے والے انسان کی شکل دیتا ہے - - -٠



قسم ہے برجوں والے آسمان کی


اور وعدہ کے ہوئے دِن کی
اور حاضر ہونے والے کی
اور اسکی کہ جس میں حاضری ہوتی ہے٠
کہ خندق والے یعنی کہ بہت سے ایدھن کی آگ والے معلون ہوئے٠
جس وقت یہ لوگ اسکے آس پاس بیٹھے ہوئے تھے
اسکو دیکھ رہے تھے اور وہ جو مسلمانوں کے ساتھ کر رہے تھے
اور ان کافروں نے مسلمانوں میں کوئی عیب نہیں پایا ، بجز اسکے کہ وہ الله پر ایمان لاۓ تھے ، جو زبر دست سزا دینےوالا ہے٠
جو شخص الله اور رسول کی پوری اطاعت کریگا ، الله تعالیٰ اسکو ایسی بہشت میں داخل کر دینگے جسکے نیچے نہریں جاری ہونگی٠
ہمیشہ ہمیشہ اسمیں رہینگے، یہ بڑی کامیابی ہے٠
آپکے رب کی وارد گیری بڑی سخت ہے٠
وہی پہلی بار پیدا کرتا ہے، وہی دوسری بار پیدا کریگا اور وہی بخشنے والا ہے، محبّت کرنے والا ہے، عظمت والا ہے
وہ جو چاہے کر گزرتا ہے ٠
کیا آپکو ان لشکروں کا قصّہ پہنچا ،یعنی فرعون اور سمود کی - - -٠
یہ کافر تقزیب میں ہیں٠
الله انہیں اِدھر اُدھر سے گھیرے ہوئے ہے٠
بلکہ وہ ایک با عظمت قران ہے ٠

آیات( ١-٢٢)٠
نمازیو ! ٠


کوئی تعلیم یافتہ مگر سنجیدہ شخص جب بولیگا تو اسکے ایک ایک لفظ با معنی ہونگے چاہے وہ زیادہ بولنے والا ہو یا اسکے بر عکس غیرسنجیدہ اُمّی چاہے زیادہ بولے یا کم تو وہ ایسا ہی ہوگا جیسا کہ تم نے اس سورہ کن پڑھا ٠
کسی ادنا بات کو کہہ کر اور اسے ادھورا ہی چھوڑ کر اگلی بات پر آ جانا، یہ اُمّی محمّد کی ایک نہ معقول ادا ہے٠
ان آیتوں میں نہ سمجھ میں آنے والی باتیں یا واقعے ہوتے ہے ، انکی جانکاری کا شوق تم کو کبھی کبھی عالموں تک کھینچ لے جاتا ہے, تمہارے تجسّس سے انکے کان کھڑے ہو جاتے ہے، اس ڈر سے کہ کہیں بندہ بیدار تو نہیں ہو رہا ہے؟ وہ تمہاری حیثیت اور تمہارے ذہن کی پیمائش کرتے ہے ، وہ تمہیں اُلٹا سیدھا کچھ سمجھاتے ہیں تم اکثر انکے جواب سے تم مطمین نہیں ہوتے ہو مگر عالم کا لحاظ کرتے ہوئے واپس چلے آتے ہو. تم میں اتنی ہمّت نہیں کہ عالم سے مسلسل سوال کرتے رہو، جب تک کہ مطمین نہ ہو جاؤ٠
اس واقعے کی حقیقت یہ ہے کہ کہیں پر آگ تاپتے ہوئے کچھ نو مسلموں کی غیر مسلموں سے کہا سُنی ہو گئی، بات محمّد کے کانوں تک پہنچی ، ردّ عمل میں یہ محمّد کی بکواس قرانی آیتیں بن گئیں٠
محمّد انھیں باتوں کو کہہ رہے ہیں٠
"بلکہ یہ ایک با عظمت قران ہے"
کہیں پر کوئی عظمت نظر آتی ہے؟
"بلکہ" وہاں لگایا جاتا ہے جہاں بات ختم ہونے والی ہو، اس "بلکہ" سے پہلے جملہ تھا "
"الله انہیں اِدھر اُدھر سے گھیرے ہوئے ہے "
ایسی قواید ( گرامر) کی غلطیاں قر ان کا مقدّر ہے٠
اے شریف اور نیک لوگو !٠
تمہارے اوپر کبھی الله کا خوف طاری رہتا ہے ، تو کبھی سماج کا کہ تم خاموش رہ کر اپنی زندگی کو پار لگا لو، اس طرح تو تم اپنی نسل کی ایک کھیپ اور اس دیوانگی کے حوالے کر دیتے ہو٠



 
طاعت میں تا رہے نہ مے و انگبیں کی لاگ
دوزخ میں ڈال دو کوئی لیکر بہشت کو ٠
غالب

Saturday 8 October 2011

Soorah Tariq 86 سورہ طارق ٨٦


سورہ طارق ٨٦



قسم ہے آسمان کی اور اس چیز کی جو رات کو نمودار ہونے والی ہے



الله میاں ! اسمیں قسم خانے کی کیا ضرورت آن پر؟ ، وہ بھی جھوٹی قسم )


آسمان میں کوئی چیز نمودار نہیںہوتی بلکی
وہ قیام رہتی ہے. جسکو شمسی نظام ظاہر کر دیتا ہے اور آپ جیسے نامعقولوں


کے لئے روپوش بھی کر دیتا ہے)٠



اور آپکو معلوم ہے کہ وہ رات کو نمودار ہونے والی چیز کیا ہے؟
وہ روشن ستارہ ہے



(بھائ واہ ! کیا انکشاف ہے٠



کوئی شخص ایسا نہیں کہ جسکو یاد کرنے والا کوئی نہ ہو



(درست!ذردروں میںآپ بھی ہونگے جومسلمانوں کی عقلوں پر پانی پھیرے ہوئے ہے ٠
تو انسان کو دیکھنا چاہئے کہ وہ کس چیز سے پیدا ہوا ہے
وہ ایک اچھلتے ہوئے پانی سے پیدا ہوا ہے



لاحول ولا قووت ! تمہاری جانکاری پر لعنت ہے. ایسی قرانی آیتوں پر مسلمان اچھل (رہے ہے، انکو ایسی قران پرشرم آتی ہے اور نہ موت ہی٠


جو پشت اور سینے کے درمیان سے نکلتا ہے
وہ اسکو دوبارہ پیدا کرنے میں ضرور قادر ہے



اسکو کوئی طاقت مر جانے کے بعد دوبارہ پیدا نہیں کر سکتی کیونکہ یہ نظام قدرت کے خلاف ہے)٠


جس روز کہ قلعی کھل جاۓگی ، پھر اس انسان کو نہ خود قووت ہوگی
اور نہ اسکا کوئی حمایتی ہوگا



اب تو قلعی خود تمہاری کھلنے کو ہے


محمدر رسول الله . اسان بیدار ہو چکا ہے، مسلمانوں کو بھی بند آنکھیں کھولنا ہے)٠



قسم ہے آسمان کی جسسے کہ بارش ہوتی ہے
اور زمیں کی جو پھٹ جاتی ہے کہ قران ایک فیصلہ کر دینے والا کلام ہے
اور لغو چیز نہیں ہے



جھوٹا شخص ہر بات پر قسم کھاتا ہے جیسا کہ آپ ہیں . اپنے قران کو خود لغو جانتے ہو ، یہ آیت گواہی دیتی ہے)٠



یہ لوگ طرح طرح کی تدبیر کر رہے ہیں
اور میں بھی طرح طرح کی تدبر کر رہا ہوں



(گھٹیا انسانوں جیسی سوچ رکھتے ہو، تو انسانوں کی طرح ہی تدبر کرتے ہو (اور دعوا یہ کہ کن فیا کون کا منتر رکھتے ہو؟



تو آپ ان کافروں کو یوں ہی رہنے دیجئے٠



سورہ طارق ٨٦ آیت (١-١٧)٠


مسلمانوں کب تمہاری آنکھ کھلیگی؟



نمازیو !٠
بازار سے اپنا ایک ذاتی قران خرید کر لاؤ اور اس پر کالے سکیچ پن سے ان غیر ضروری عبارت کو روپوش کردو جو ترجمان نے بریکٹ میں لکھی ہیں٠
اوراق کے حاشیہ پر لکھی ہوئی تفسیر پر کوئی توجہ نہ دو ، اسطرح قران کی اصلی شکل تمہارے سامنے آ جاۓگی. پورے قران پر اس عمل کو بروے کار لاؤ . یہ کوئی عمل بیجھ نہ ہوگا اور نہ کوئی گناہ٠
اسکے بعد قران کو ننگے سر اپنے عقل سلیم کے ساتھ مطالعہ کرو اس طرح جو کچھ تم سمجھ پاؤگے وہی قران ہے، جو ترجمان کی نیت کے مطابق تم قران کو سمجھ جاتے ہو وہ قران نہیں ہے٠
علما نے بریکیٹ میں اپنی راۓ لکھ کر گویہ الله کی مدد کی ہے. کیا الله انکی مدد کا محتاج ہے؟ جس الله کی تم پوجا کرتے ہو ، وہ کیا اتنا کمزور ہے؟
آئندہ صرف پچاس سال اس قرانی جھوٹ کی زندگی باقی بچی ہے، اسکے بعد اسلام اس زمین پر ایک جرم ہوگا٠ مسلمان صداقت کی راہ کو اپنا کر ترک اسلام کریں اور عزت کے ساتھ اپنے وجود کو بچا لیں ورنہ اسکے بعد گلی، سڑک ، کھیت کھلیان اور بازاروں میں پاگل کتوں کی موت مارے جاینگے ٠
 
 

Thursday 6 October 2011

سورہ آلہ ٨٧





سورہ آلہ ٨٧


محمّدی الله محمّد کو غیر تعمیری مشورے دیتا ہے


انکی گہرایوں میں جائیے اور تلاش کرئے کہ کہیں کچھ
ملتا ہے ؟


الله محمّد سے کہتا ہے - - - ٠
آپ پرور دگار کے نام کی تسبیح کیا کیجئے ،جسنے بنایا پھر ٹھیک بنایا ، جسنے تجویز کیا پھر راہ بتائی٠
اور جسنے چارا نکالا اورپھر اسکو سیاہ کوڑا بنا دیا٠
ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قران آپکو پڑھا دیا کرینگے٠
پھر نہیں بھولینگے مگر جس قدر الله کو منظور ہو٠
وہ ہر ظاہر اور مخفی کو جانتا ہے اور ہم اس شریعت کے لئے آپکو مہلت دینگے
تو آپ نصیحت کیا کیجئے ، اگر نصیحت کرنا مفید ہوتا ہے٠
وہی شخش نصیحت پاتا ہے جو ڈرتا ہے اور بد نصیب ہوتا ہے جو اس سے گریز کرتا ہے، جو بڑی آگ میں داخل ہوگا پھر نہ اسمیں مر ہی جایگا اور نہ اسمیں جئے گا٠
با مراد ہوا جو شخص پاک ہو گیا اور اپنے٠
رب کا نام لیتا رہا اور نماز پڑھتا رہا
بلکہ تم اپنی دنیاوی زندگی کو مقدّم سمجھتے ہو
حالاں کہ آخرت بدرجہہ بہتر اور پایدار ہے٠
یہ مضمون اگلے صحیفوں میں بھی ہے
یعنی ابراہیم اور موسیٰ کے صحیفوں میں ٠
(١-١٩ )



نمازیو !٠
ذرا غور کرو کہ آپ اپنی نمازوں میں کیاکیا پڑھ رہے ہیں؟


آپ اپنے حاکم کا حکم پاکر اس پرعمل کرتے ہیں یا اسکو دوہراتے ہیں؟ یہ دوہرانے کا سلسلہ پیڑھی در پیڑھی چلتا رہتا ہے یہ کلام تو ایسا ہے جو دوہرانے لایق بھی نہیں٠
الله محمّد سے کہتا ہے کہ میرے نام کی تسبیح کیا کرو. حالانکہ یہ معاملہ الله اور محمّد کے درمیان کا ہے، اسے آپ کیوں رٹ رہے ہیں گزشتہ چودہ صدیوں سے ؟
الله بھی کوئی شے کو بنا کر بگاڑتا ہے، پھر اسے ڈھنگ کا بناتا ہے، گویہ وہ بشرِ خاکی ہے ؟ کیا اس سے غلطی بھی ہوا کرتی ہے؟ محمد کو ایک گھاس کی تخلیق ہی نظر آتی ہے، دنیا کے حیرت انگیز عجوبے نہیں جانتے جو حقیر گھاس کو کوڑا بن جانا ہی دیکھا।

الله وعدہ بھی کرتا ہے پھر وعدہ خلافی بھی کرتا ہے؟
الله کے سامنے اسکی باتوں کو اور ایسی باتوں کو دوہرا نا گویہ اسکا مذاق اڑانا ہوا.
مسلمانوں کے دماغ کا ہر کل پرزہ ڈھیلا ہے . وہ کبھی اپنے عملوں پر نظر ثانی ہی نہیں کرتا٠.
 
 

Saturday 1 October 2011

Soorah ghasiyh ८८ سورہ غاسیہ ٨٨




سورہ غاسیہ ٨٨


آپ کواس محیط عام واقعے کی کچھ خبر پہنچی ہے؟
بہت سے چہرے اس روز ذلیل مصیبت جھیلتے ہوئے خستہ ہونگے
، آتش سوزاں میں داخل کیے جایںگے
کھولتے ہوئے چشموم سے پانی پلاۓ جاینگے
انکو بجز ایک خاردار جھاڑ کے, کوئی کھانا نصیب نہ ہوگا
جو نہ فربہ کریگا نہ بھوک مٹایگا


بہت سے چہرے اس روز با رونق گونگے
اپنے کاموں کے بدولت خوش ہونگے
بہشتِ برین میں ہونگے
جسمیں کوئی لغو باتیں نہیں نہ سنیںگے
اسمیں بہتے ہوئے چشمے ہونگے
جسمیں اونچے اونچے تخت ہونگے
اور رکھے ہوئے آب خورے ہیں
برابر برابر لگے ہوئے گددے ہیں
اور سب طرف قالین پھیلے پڑے ہیں
سورہ غاسیہ ٨٨ آیت ١- ١٦


تو کیا وہ لوگ اونٹ کو نہیں دیکھتے کہ کس طرح پیدا کیا گیا ہے ؟
اور آسمان کو کہ کس قدر بلند ہے
اور پہاڑوں کو کہ کس طرح کھڑے کیے گۓ ہیں
اور زمیں کو کہ کس قدر بچھائی گئی ہے تو آپ نصیحت کر دیا کیجے
آپ تو صرف نصیحت کرنے والے ہیں اور آپ ان پر مسلّط نہیں ہیں
ھاں! مگر جو رو گردانی کریگا اور کفر کریگا
تو اسکو بری سزا ہے
کیوں کہ ہمارے پاس ہی اسکو آنا ہے

سورہ غاسیہ ٨٨ آیت ٦٢ - ١٦


نمازیو!٠
غور کرو کی محمّدی الله کی قدر آتشی ہے؟
کس قدر زیادتی کرنے والا ہے٠


کتنا ظالم ہے؟ کتنا جاہل ہے ؟
اس سے پلک جھپکتے ہی نجات پا سکتے ہو٠
تھوڑا سا اپنے دماغ کو سوچنے کا موقع دو٠
کہ کیا کوئی خالق کاینات محمّدی الله ہو سکتا ہے جو
سیاست دان ہو؟
کینہ پرور ہو؟
اقتدار کا بھوکھا ہو؟
شرّی ہو ؟
اسکی بڑی کمزوری یہ ہے کی یہ مجسّم جھوٹا ہے٠
یہ شیطان کا بڑا بھائی ہے٠
شیطانیت کی پیدا کردہ ناجایز اولاد ہے٠
محمّد الله اگر سچے رسول ہوتے تو انکا پیغام کچھ اس طرح ہوتا- - - ٠
اے بندو! یہ زندگی عارضی ہے٠
اور آخری بھی٠
اس لئے اسکو کامیابی کیے ساتھ جینے کا سلیقہ اختیار کرو٠
اے بندے ! تو صحت مند بن اور اپنی نسلوں کو ذہنی اور جسمانی صحت مند بنا٠
اے بندے !ہمنے تجھے جو دولت دی ہے اسے اپنے بھائیوں کیے لئے روزگار پیدا کر٠
اے بندے! ہمنے اگر تجھے علم بخشا ہے تو اسے لوگوں میں بانٹ٠
اے بندے ! تو کسی کو ذہنی، جسمانی اور مالی نقصان مت پہنچا کہ اسے تیری نسلیں پامال ہونگی، اپنی نسلوں کی خیر کر٠
اے بندے ! تو الله کے بندوں کا دکھ درد سمجھ، یہی تیری زدگی کی اصل خوشی ہے٠
اے بندے! تو ہمارے بندوں کا ہی نہیں بلکہ ہماری تمام مخلوق کا خیال رکھ



اے بندے !میری مخلوق کا ہی نہیں ، بلکہ میرے خلق، یہ پیڑ پودے
کا بھی خیال رکھ جو سب کے بھلے کے لئے ہیں٠
اے بندے ! تو اس دھرتی کا بھی خیال رکھ جو کہ سبھوں کی مادر اول ہے، سب اسی سے ہیں٠
اے بندے ! تو اس کائنات کا جزو ہے ، اسکے سوا کچھ بھی نہیں٠
اے بندے !تو اپنی زندگی میں بھرپور خوشیاں بھر لے٠
کسی دوسرے کو ضرر پہنچاۓ بنا ٠