Monday 31 October 2011

Soorah alif be seen ८० --- سورہ ا ب س ٨٠




 
سورہ ا ب س ٨٠


عبادت کے لئے رقو، سجود، الفاظ، طور طریقہ اور ترکیب کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی، غرقِ کائنات ہوکر اٹھو تو دیکھو- - - ٠
تمہارا الله تمہارے سامنے صداقت بن کر کھڑا ہوا ہے. تمکو اشارہ کریگا کہ تمکو اس دھرتی پر اس لئے بھیجا گیا ہے کہ تم اسے سجاؤ، سنوارو، اپنے آنے والی نسلوں کے لئے، دھرتی کے ہر باشدوں کے لئے، خواہ وہ چرند، پرند، درند اور کیٹ پتنگ ہی لیون نہ ہوں. مخلوق سے نفرت گناہ ہے. سب کی خیر ہی تمہاری عبادت ہے٠

دیکھئے کہ محمدی الله چین بچیں کیسے ہو رہا ہے - - - ٠

پیغمبر چین بچیں ہو گے ٠
اور متوجہ نہ ہوئے اس سے کہ انکے پاس اندھا آ یا تھا ٠
اور آپکو کیا خبر کہ نابینہ سنور جاتا٠
یا نصیحت قبول کرتا تو اسکو نصیحت کرنا فایدہ پہنچتا ٠
سو جو شخص لا پرواہی کرتا ہے، تو آپ اسکی فکر میں پڑتے ہیں ٠
حالانکہ آپ پر کوئی الزام نہیں ہے کہ وہ سنورے ٠
جو شخص آپکے پاس دوڑا دوڑا ہوا چلا آتا ہے ٠
اور ڈرتا ہے ٠
آپ اس سے بے یت اعتنائی کرتے ہیں ٠
ہرگز ایسا نہ کیجئیے، قران نصیحت کی چیز ہے ٠
سو جسکا دل چاہے اسکو قبول کرے ٠
ایسے صحیفے میں سے جو مکرّم ہو.
آیت ا-١٣
ایک اندھا محمّد کے در پر کچھ سمجھنے بوجھنے کے لئے آتا ہے جس سے نہ ملنے کی غرض سے اسے وہ ٹال دیتے ہیں
. باہر ہی باہر سے وہ واپس ہو جاتا ہے. اسی بات پے انکسے انکا الله مذبذب بیان کرتا ہے کہ، اگر اس سے مل لئے
ہوتے تو اچھا ہوتا، کسی کو فیض پہنچ جاتا. پھر محمّد اپنے کو اس بندش سے آزاد کر لیتے ہیں،
اسکی ذممے داری تو ان پر نہیں آتی. یہ ادنہ ادنہ باتیں قرانی آیات بنی ہی ہیں ٠


آدمی پر الله کی مار ٠
الله نے اسے کیسی چیز سے پیدا کیا ٠
نطفے سے اسکی صورت بنائی، پھر اسکو انداز سے بنایا ٠
پھر اسکو موت دی ٠
پھر اسے جب چاہیگا دوبارہ زندہ کر دیگا ٠
آیات ١٣-٢٢
 
ہرگز نہیں، اسکو جو حکم دیا گیا ہے، بجا نہیں لایا ٠
کہ آدمی کو چاہئے اپنے کھانے پر غور کرے ٠
کہ ہمنے عجیب طور پر پانی برسایا ٠
پھر اجیب طور پر زمیں کو پھاڑا ٠
پھر ہمنے اسمیں غلہ اور ترکاری ٠
اور زیتون اور کھجور٠
اور گنجان باغ اور میوے ٠
اور چارا پیدا کیا ٠
بض تمہارے اور بض تمہارے مویشیوں کے فائدے کے واسطے ٠
پھر جب کانوں میں برپا ہونے والا شور برپا ہوگا ٠
جس روز آدمی اپنے بھائ سے،اپنی ماں سے اور اپنے باپ سے اور اپنی بیوی سے اور اپنے اولاد سے بھاگےگا ٠
اس وقت ہر شخص کو ایسا مشغلہ ہوگا جو اسکو اور متوجہ نہ ہونے دیگا ٠
بہت سے چہرے اس وقت روشن، شاداں اور خنداں ہونگے ٠
اور بہت سے چہرے پر ظلمت ہوگی ٠
یہی لوگ کافر و فاجر ہوگے ٠
آیات ٣٢-٤٢
 
 
.الله کہتا ہے
آدمی پر الله کی مار!٠
ہے نہ لطیفے کی بات٠
محمّد الله بن کر خود اپنی جہالت کا مظاہرہ کر رہے ہیں. عربی الله زیتون اور کھجوروں تک محدود ہے اور مسلمان اس قران میں منجمد ہے . محمّد منی سے پیدا ہوئے آدمی کو بار بار رُسوا کرتے ہیں جیسے خود الله کی طرح کوئی ماں باپ بھائ بہن نہیں رکھتے . قیامت کے دن انسان کتنا خود غرض ہوکر اپنے ہی مشغلے میں مبتلا ہوگا ؟ اور اپنوسے دور بھاگےگا٠
نمازیو!٠
غور کرنے کا مقام ہے کہ قیامت کا دن ہوگا اور لوگ اپنے اپنے مشغلوں میں مست ہونگے , یہ ایک امّی کی بھاشا ہی ہو سکتی ہے.
اس دن انسان کی سوچ ایسی بدلیگی کہ کوئی اپنے عزیز کو پہچانیگا نہیں، یعنی اتنی خود غرضی انسان میں آ جاۓگی کہ ماں بیٹے جنّت یا دوزخ جاتے وقت ایک دوسرے کو فراموش کر دینگے. ان باتوں پر یقین رکھنا ہی حرام ہے٠  
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

No comments:

Post a Comment