Saturday 8 October 2011

Soorah Tariq 86 سورہ طارق ٨٦


سورہ طارق ٨٦



قسم ہے آسمان کی اور اس چیز کی جو رات کو نمودار ہونے والی ہے



الله میاں ! اسمیں قسم خانے کی کیا ضرورت آن پر؟ ، وہ بھی جھوٹی قسم )


آسمان میں کوئی چیز نمودار نہیںہوتی بلکی
وہ قیام رہتی ہے. جسکو شمسی نظام ظاہر کر دیتا ہے اور آپ جیسے نامعقولوں


کے لئے روپوش بھی کر دیتا ہے)٠



اور آپکو معلوم ہے کہ وہ رات کو نمودار ہونے والی چیز کیا ہے؟
وہ روشن ستارہ ہے



(بھائ واہ ! کیا انکشاف ہے٠



کوئی شخص ایسا نہیں کہ جسکو یاد کرنے والا کوئی نہ ہو



(درست!ذردروں میںآپ بھی ہونگے جومسلمانوں کی عقلوں پر پانی پھیرے ہوئے ہے ٠
تو انسان کو دیکھنا چاہئے کہ وہ کس چیز سے پیدا ہوا ہے
وہ ایک اچھلتے ہوئے پانی سے پیدا ہوا ہے



لاحول ولا قووت ! تمہاری جانکاری پر لعنت ہے. ایسی قرانی آیتوں پر مسلمان اچھل (رہے ہے، انکو ایسی قران پرشرم آتی ہے اور نہ موت ہی٠


جو پشت اور سینے کے درمیان سے نکلتا ہے
وہ اسکو دوبارہ پیدا کرنے میں ضرور قادر ہے



اسکو کوئی طاقت مر جانے کے بعد دوبارہ پیدا نہیں کر سکتی کیونکہ یہ نظام قدرت کے خلاف ہے)٠


جس روز کہ قلعی کھل جاۓگی ، پھر اس انسان کو نہ خود قووت ہوگی
اور نہ اسکا کوئی حمایتی ہوگا



اب تو قلعی خود تمہاری کھلنے کو ہے


محمدر رسول الله . اسان بیدار ہو چکا ہے، مسلمانوں کو بھی بند آنکھیں کھولنا ہے)٠



قسم ہے آسمان کی جسسے کہ بارش ہوتی ہے
اور زمیں کی جو پھٹ جاتی ہے کہ قران ایک فیصلہ کر دینے والا کلام ہے
اور لغو چیز نہیں ہے



جھوٹا شخص ہر بات پر قسم کھاتا ہے جیسا کہ آپ ہیں . اپنے قران کو خود لغو جانتے ہو ، یہ آیت گواہی دیتی ہے)٠



یہ لوگ طرح طرح کی تدبیر کر رہے ہیں
اور میں بھی طرح طرح کی تدبر کر رہا ہوں



(گھٹیا انسانوں جیسی سوچ رکھتے ہو، تو انسانوں کی طرح ہی تدبر کرتے ہو (اور دعوا یہ کہ کن فیا کون کا منتر رکھتے ہو؟



تو آپ ان کافروں کو یوں ہی رہنے دیجئے٠



سورہ طارق ٨٦ آیت (١-١٧)٠


مسلمانوں کب تمہاری آنکھ کھلیگی؟



نمازیو !٠
بازار سے اپنا ایک ذاتی قران خرید کر لاؤ اور اس پر کالے سکیچ پن سے ان غیر ضروری عبارت کو روپوش کردو جو ترجمان نے بریکٹ میں لکھی ہیں٠
اوراق کے حاشیہ پر لکھی ہوئی تفسیر پر کوئی توجہ نہ دو ، اسطرح قران کی اصلی شکل تمہارے سامنے آ جاۓگی. پورے قران پر اس عمل کو بروے کار لاؤ . یہ کوئی عمل بیجھ نہ ہوگا اور نہ کوئی گناہ٠
اسکے بعد قران کو ننگے سر اپنے عقل سلیم کے ساتھ مطالعہ کرو اس طرح جو کچھ تم سمجھ پاؤگے وہی قران ہے، جو ترجمان کی نیت کے مطابق تم قران کو سمجھ جاتے ہو وہ قران نہیں ہے٠
علما نے بریکیٹ میں اپنی راۓ لکھ کر گویہ الله کی مدد کی ہے. کیا الله انکی مدد کا محتاج ہے؟ جس الله کی تم پوجا کرتے ہو ، وہ کیا اتنا کمزور ہے؟
آئندہ صرف پچاس سال اس قرانی جھوٹ کی زندگی باقی بچی ہے، اسکے بعد اسلام اس زمین پر ایک جرم ہوگا٠ مسلمان صداقت کی راہ کو اپنا کر ترک اسلام کریں اور عزت کے ساتھ اپنے وجود کو بچا لیں ورنہ اسکے بعد گلی، سڑک ، کھیت کھلیان اور بازاروں میں پاگل کتوں کی موت مارے جاینگے ٠
 
 

No comments:

Post a Comment