Tuesday 18 October 2011

Soorah mutaffiqeen 83 سورہ مطفّقین ٨٣





 مسلمانو ! ٠


تم نے ہدستان میں کبھی اسلام قبول کر کے اپنے کو ایک زینہ اونچائی پر قائم کیا، اچھا
بنسبت دلتوں کے ، جن میں انتہائی درجہ کے پچھڑے ہوئے ہندو آتے ہیں٠
تم ان ہندوؤں سے بھی ایک درجہ اچھے ہو جو منو واد کی اولادیں ہیں، یعنی ناقص اور ناسمجھ ، اونچی ذات کے سورن ہندو٠


جو دوسرے افراد کو اپنا غلام بناۓ ہوئے ہیں٠


مگر تمہارا قران تمہیں تمام انسانی قدروں سے بے بہرا کئے ہوئے ہے. اسکی تعلیم تمہیں ہر جگہ کمتر ٹھہراتی ہے٠


یہاں پر قران کی خامیوں کو گنانے کا وقت نہیں ہے، بلکہ تمہیں آسان ہے کہ تم مسلم سے مومن بن جاؤ٠


مومن ایک سچّائی ہے٠
ایمان خود اپنے آپ میں ایک دین ہے٠
اس دین میں صرف وہی درست ہے جس میں ایمان داری ہے٠
ایمان داری اس سچ کو مانتی ہے جس میں قدرت گواہ ہو٠فطری سچ کا گواہ تمہارا ایمان ہو٠


اسلا تو مسلم کا تسلیم شدہ معاملہ ہے جس میں کوئی اقلی دلیل نہیں ہے٠ "لا الہٰ اللہ محمدر رسول الله" اسلام کی پہلی شرط ہے کہتے ہیں کہ ایک الله کے سوا کوئی الله نہیں اور محمّد اسکے پیغمبر ہیں٠اس بات کو تسلیم کر لیا تو محمّد تمکو اپنی انگلی کے اشارے پر نچاینگے٠یہی محمّد کا اسلام ہے٠
جبکہ ایمان داری یہ کہتی ہے کہ ابھی تک الله کا وجود ہی مشکوک ہے پھر اسکے رسول اور ڈاکیہ کا سوال ہی نہیں اٹھتا٠ہم زمینی حقیقت کو سچّائی کے ساتھ جئیں, یہی انسان کا دین ہے٠دین کہیں باہر سے خریدنے کی چیز نہیں ہے، بلکہ اپنے اندر بیٹھا ہوا انسان اسے خود میں اجاگر کرتا رہتا ہے٠


خود سری کے بے بنیاد الزام سے ڈرے٠


خود سری بہت مقدّس شے ہے٠


مسلم سے مومن ہو جانے میں باہر سے کچھ نہیں بدلےگا، باطن ضرور بدل جایگا٠تمہار کرتا پاۓ جامہ ، داڑھی ٹوپی ،بولی بانی ، رکھ رکھاؤ کچھ بھی نہیں بدلےگا ، بس بدل جاۓگی اندر کی دنیا. اپنے روح کو اسلام سے آزاد کرو، مزہ آ جایگا٠



 سورہ مطفّقین ٨٣


ملاحظہ ہو کہ محمد اپنی جہالت کو کس طرح پھووہڑ طریقہ سے اعلان کر رہے ہیں


. مسلمان فرّاٹے کے ساتھ اس جہالت کی تلاوت کرتے ہیں. جب تک مسلمان بیدار


ہوگا اسکا زوال بڑھتا ہی جایگا٠



 بری خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی


کہ جب لیں تو پورا لیں اور جب دیں تو گھٹا کر دیں


کیا انھیں خبر نہیں ہے کہ وہ بڑی سخت دنوں میں اٹھاۓ جاینگے


جس دن تمام آدمی اپنے رب الامن کے سامنے کھڑے ہونگے


ہرگز نہیں، لوگوں کا ناماۓ اعمال سجّیں میں ہوگا


آپکو خبر ہے کہ سجّیں میں رکھا ہوا ناماۓ اعمال کیا چیز ہے؟


وہ ایک نشان کیا دفتر ہے اس روز جُھٹلانے والوں کی بڑی خرابی ہوگی


اور اسکو وہی جُھٹلاتا ہے جو حد سے گزرنے والا ہو اور مجرم ہو


اور اسکے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جایں تو یوں کہہ دے کہ یہ باتیں بے سند ہیں


اگلوں سے منقول چلی آ رہی ہیں


ہرگز نہیں، بلکہ انکے اعمال کا زنگ انکے دلوں پر بیٹھ گیا ہے


ہرگز نہیں بلکہ اس روز اپنے رب سے روک دے جاینگے


پھر انھیں دوزخ میں ڈال دیا جایگا


اور کہا جایگا یہی ہے وہ جسے تم جُھٹلا تے٠


آیت (١٧ -١) ٠


نہیں ، نیک لوگوں کا اعمال علّیین میں ہوگا


اور آپکو کچھ خبر ہے کہ یہ علّیین میں رکھا ہوا اعمال نا مہ کیا ہوگا؟


وہ ایک نشان لگا دفتر ہے جسے مقررب فرشتے دیکھے ہیں


نیک لوگ بڑی ستائش میں ہونگے


مسھریوں پر بیٹھے بہشت کے عجایب دیکھتے ہونگے


اے مخاطب تو انکے چہروں میں آسائش کی بشارت دیکھےگا


اور پینے والوں کے لئے شرابِِ خالص سر بمہر ہوگی اور حرص کرنے ایسی چیز سے حرص کرنا چاہئے


کافر دنیا میں مسلمانوں پر ہنستے تھے ، اب مسلمان ان پر ہنس رہے ہونگے،


مسہریوں پر ہونگے ، واقعی کافروں کو انکے کئیے کا خوب بدلہ ملا ٠


آیت (١٨-٢٦) ٠


 نمازیو !٠


محمدی الله کی گڑھی گئی عبارت کو بار بار اپنی زبان میں دوہرائے ، اسمیں کہیں


کوئی ندا آتی ہے؟ آپ ایسی مکروہ عبارت کی عبادت کر رہے ہیں ؟ اس سے منہ پھیر


ئے تاکہ قوم کو نجات کی کوئی صورت نظر آے ٠ نہ تو آپکو ایسے الله سے ڈرنا


چاہئے , نہ ہی اسکے ایجنٹوں سے . جو سیدھے سادے اور بھولے بھلے مسلمان ہیں


انکی مدد کیجئے اور جو مٹھی بھر انکے مجرم ہیں انکا ڈٹ کر مقابلہ کیجئے . مت


ڈریئے، بہت کم وقت ہے ان نادانوں کو بچانے کا. آپکے سامنے مسلم سے مومن بن


جانے کا نعمل بدل، آپکا انتظار کر رہا ہے٠. 


 

No comments:

Post a Comment