Monday 24 October 2011

Soorah Takwir 81 - سورہ تکویر ٨١




سورہ تکویر ٨١



 
با ضمیر، با تمیز، دنیا کے شریف انسانوں!٠
اپنے ذہنی سوجھ بوجھ کے ساتھ دیکھئے کہ قران آپ کو کتنا گمراہ کرتا ہے- - - ٠
جب آفتاب بے نور ہو جائیگا ٠
جب ستارے ٹوٹ کر گر پڑینگے٠
جب پہاڑ چلاۓ جاینگے٠
جب دس مہینے کی گابھن اونٹنی چُھٹٹا فریگی٠
جب وحشی جانور سب جمع ہو جاینگے ٠
جب دریہ بھڑ کاے جاینگے٠
اور جب ایک قسم کے لوگ سب اکٹّھا ہونگے٠
اور جب زندہ گاڑی ہوئی لڑکی سے پوچھا جایگا٠
کہ وہ کس گناہ پر قتل ہوئی ؟٠
اور جب نامہ ے اعمال کھولے جاینگے ٠
اور جب آسمان پھٹ جاینگے٠
اور جب دوزخ دہکائی جاۓگی٠
تو میں قسم کھاتا ہوں ان ستاروں کی٠
جو پیچھے کو ہٹنے لگتے ہیں٠
اور قسم ہے اس صبح کی جب وہ جانے لگے ٠
کہ کلام ایک فرشتے کا لایا ہوا ہے٠
جو قوت والا ہے٠
اور جو مالکِ عرش کے نزدیق ،ذی رتبہ ہے٠
وہاں اس کا کہنا مانا جاتا ہے ٠
آیت (١-٢٠ )٠
اپنے کلام میں
ندرت بیانی سمجھنے والے محمد ، کیا کیا بک رھے ہیں کہ پہاڑوں کو چلانے کے لئے جب الله جمبش دیگا تو وہ پھدکیںگے . ایسے میں انسان تماش بین ہی ہو سکتے ہیں .
محمد اونٹوں اور کھجوروں والے ایک ریگستانی جیو تھے جو اپنی جغرافیہ تک محدود تھے٠
گویہ اسکو ان باتوں کو بھی قیامت کے آثار بتلاتے ہیں٠
جب دس مہینے کی گابھن اونٹنی چُھٹٹا فریگی٠
جب دریہ بھڑ کاے جاینگے٠
یہ قران کی پھو ہڑآیتیں جنکی قسمیں الله دروغ گو کھاتا ہے، تو ذہنی تار جھنجھنا جاتے ہیں کہ ایسے الله کی تو - - - ٠
مسلمانوں ! ٠
کیا تم صبح و شام ایسی دیوانگی کی آیتوں کو اپنی عبادت میں لاتے ہو ؟
تم پر مومن لا حول بھیجتا ہے ٠


اور وہ تمہارے ساتھ رہنے والے مجنو نہیں ہیں٠
انہوں نے فرشتون کو آسمان پر دیکھا ہے٠
اور یہ پیغمبر کی بتلائی ہوئی باتوں میں بخل کرنے والے نہیں ہیں٠
اور یہ قران شیطان مردود کی کہی ہوئی باتیں نہیں ہیں٠
تو تم لوگ کدھر جا رہے ہو؟٠
بس کہ یہ دنیا جہاں کے لئے ایک بڑی نصیحت ہے٠
اور ایسے لوگوں کے لئے جو تم میں سیدھا چلنا چاہے٠
اور تم الله رب الالمین کے چاہے بنا کچھ نہیں چاہ سکتے٠

آیات ٢١-٢٩


کہاں اسکا کہنا نہیں مانا جاتا ؟
اسکے حکم کے بغیر تو پتہ بھی نہیں ھل سکتا٠
یہ وہی فرشتہ ہے جکو محمد روز ہی دیکتے تھے٠
پہلی وحیی یہی لایا تھا اور محمد کو تین بار دبوچا تھا٠
دوسری بار محمد نے اسے کرسی پر بیٹھا,اڑتا ہوا آسمان سے راه عامہ پر آیا اور وحیی رٹایا تھا٠.
ایک دن عائشہ سے کہا کہ
جبریل علیه السلام تم کو سلام کہ رہے ہیں٠
عائشہ نے کہا، کہاں ہیں ؟ مجھے تو نہیں دیکه رہے ؟
جواب تھا وہ مجھے ہی دکھائی دیتے ہیں٠.
قیامت کے بعد یہ دنیا ہی نہ رہیگی تو نصیحت کسکے لئے؟
قران پر ہزاروں اعترض عوام کے ہیں مگر یہ اپنی ماں کے خصم علما کسی کو ابھرنے ہی نہیں دیتے٠.


بھولے بھالو، نمازیو !٠
یہ غیب کی کسی طاقت کی آواز ہے کیا؟
اس طاقت کے منہ میں زبان آجایگی تو کیا ایسی پھو ہڑ-پاتر باتیں بکیگا؟
عربی قسمیں بہت کھاتے ہیں ، کیا الله انکی عادتوں میں مبتلا ہے؟
اکثر حدیثیں بھی قسموں کے ساتھ شروع ہوتی ہیں . حدیث اور قران کا بککی ایک ہی ہے. انمیں بے محل اور جھوٹی قسموں کی بھرمار ہے٠.
یہ قران مجسّم جھوٹ ہے. قیامت، جنّت دوزخ، حساب کتاب، سزا جزا، فرشتے جن اور شیطان سب جھوٹ ہیں .
کیا تمہارے آئنہ یے حیات پر جھوٹ کی پرتیں جم گئی ہیں؟
یہ اسلام ایک گرد ہے، جو تمہاری ذات کو میلہ کے ہوئے ہے٠
اپنی گردنوں کو جمبش دو ،اپنی ہستی پر جمیں دھول جھاڑنے کے لئے٠ .
الله کہتا ہے - - - ٠

اور تم الله رب الالمین کے چاہے بنا کچھ نہیں چاہ سکتے
سوچو ! تب دنیا میں کوئی بندہ کیسے گنہگار ہو سکتا ہے ؟

No comments:

Post a Comment