Thursday 6 October 2011

سورہ آلہ ٨٧





سورہ آلہ ٨٧


محمّدی الله محمّد کو غیر تعمیری مشورے دیتا ہے


انکی گہرایوں میں جائیے اور تلاش کرئے کہ کہیں کچھ
ملتا ہے ؟


الله محمّد سے کہتا ہے - - - ٠
آپ پرور دگار کے نام کی تسبیح کیا کیجئے ،جسنے بنایا پھر ٹھیک بنایا ، جسنے تجویز کیا پھر راہ بتائی٠
اور جسنے چارا نکالا اورپھر اسکو سیاہ کوڑا بنا دیا٠
ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قران آپکو پڑھا دیا کرینگے٠
پھر نہیں بھولینگے مگر جس قدر الله کو منظور ہو٠
وہ ہر ظاہر اور مخفی کو جانتا ہے اور ہم اس شریعت کے لئے آپکو مہلت دینگے
تو آپ نصیحت کیا کیجئے ، اگر نصیحت کرنا مفید ہوتا ہے٠
وہی شخش نصیحت پاتا ہے جو ڈرتا ہے اور بد نصیب ہوتا ہے جو اس سے گریز کرتا ہے، جو بڑی آگ میں داخل ہوگا پھر نہ اسمیں مر ہی جایگا اور نہ اسمیں جئے گا٠
با مراد ہوا جو شخص پاک ہو گیا اور اپنے٠
رب کا نام لیتا رہا اور نماز پڑھتا رہا
بلکہ تم اپنی دنیاوی زندگی کو مقدّم سمجھتے ہو
حالاں کہ آخرت بدرجہہ بہتر اور پایدار ہے٠
یہ مضمون اگلے صحیفوں میں بھی ہے
یعنی ابراہیم اور موسیٰ کے صحیفوں میں ٠
(١-١٩ )



نمازیو !٠
ذرا غور کرو کہ آپ اپنی نمازوں میں کیاکیا پڑھ رہے ہیں؟


آپ اپنے حاکم کا حکم پاکر اس پرعمل کرتے ہیں یا اسکو دوہراتے ہیں؟ یہ دوہرانے کا سلسلہ پیڑھی در پیڑھی چلتا رہتا ہے یہ کلام تو ایسا ہے جو دوہرانے لایق بھی نہیں٠
الله محمّد سے کہتا ہے کہ میرے نام کی تسبیح کیا کرو. حالانکہ یہ معاملہ الله اور محمّد کے درمیان کا ہے، اسے آپ کیوں رٹ رہے ہیں گزشتہ چودہ صدیوں سے ؟
الله بھی کوئی شے کو بنا کر بگاڑتا ہے، پھر اسے ڈھنگ کا بناتا ہے، گویہ وہ بشرِ خاکی ہے ؟ کیا اس سے غلطی بھی ہوا کرتی ہے؟ محمد کو ایک گھاس کی تخلیق ہی نظر آتی ہے، دنیا کے حیرت انگیز عجوبے نہیں جانتے جو حقیر گھاس کو کوڑا بن جانا ہی دیکھا।

الله وعدہ بھی کرتا ہے پھر وعدہ خلافی بھی کرتا ہے؟
الله کے سامنے اسکی باتوں کو اور ایسی باتوں کو دوہرا نا گویہ اسکا مذاق اڑانا ہوا.
مسلمانوں کے دماغ کا ہر کل پرزہ ڈھیلا ہے . وہ کبھی اپنے عملوں پر نظر ثانی ہی نہیں کرتا٠.
 
 

1 comment: