Friday 21 October 2011

Soorah Infitar ८२ - سورہ انفطار ٨٢




سورہ انفطار ٨٢

جب آسمان پھٹ جایگا
جب ستارے ٹوٹ کر جھڑ جاینگے
جب دریا بہہ پڑینگے
ا ور قبریں اُکھاری جاینگی
ہر شخص اپنے اگلے اور پچھلے اعمال کو جان لےگا
اے انسان تجھکو کس چیز نے تیرے ربِ کریم کے ساتھ بھول میں ڈال رکھا ہے
جسنے تجھ کو بنایا ہے اور تیرے اعصاب درست کیا ہے
پھر تجھکو عتدال پر لایا
جس صورت چاہا تجھے ترتیب دے دیا
ہرگز نہیں! بلکہ تم جزا اور سزا کو ہی جھٹلاتے ہو
اور تم پر یاد رکھنے والے اور معجزے لکھنے والے مقرّر ہیں
جو تمہارے سب افعال کو جانتے ہیں
نیک لوگ بیشک آسائش میں ہونگے
اور بدکار دوزخ میں ہونگے
اور آپکو کچھ خبر ہے کہ وہ روز جزا کیسا ہے
اور آپکو کچھ خبر ہے کہ وہ روز جزا کیسا ہے
وہ دن ایسا ہے کہ کسی بھی شخص کو نفع کے لئے کچھ بس نہ چلیگا
اور تمام تر حکومت اس روز الله کی ہوگی
آیت (١-١٩)٠


نمازیو !٠
آسمان کوئی چیز نہیں ہوئی یہ فقط حد نظر ہے.
کائنات لامتناہی اور مسلسل ہے. ٥٠٠ کلو میٹر ہر روز اپنے مدار کی چارو طرف پھیلتی رہتی ہے٠.
سائنس کی اس جدید ترین انقشاف پر یقین کرو جسکے برکت سے تم فضا میں اُڑ رہے ہو٠
تمہارا الله آسمان کو بغیر کھمبہ کی چھت بتلاتا، جسکو بار بار کہتا ہے٠٠٠
" آسمان پھٹ پڑیگا"
در پردہ الله بنے محمد ستاروں کو قمقمہ سمجھتے ہیں جوآسمان کی آرائش ہیں، انکے جھڑ پڑنے کا اندشاہ بتلاتے ہے جس سے تم زخمی ہو سکتے ہو مگر بہت سے ستارے تمہاری زمیں سے کہیں زیادہ بڑےہیں٠
الله کہتا ہے یہ دریایں بہہ پرینگی ؟ ہے نہ حماقت کی بات ؟ دریایں تو بہتے ہی رہتی ہیں . بہتی کا نام دریا ہے٠
تمہاری تعمیراور تمہارے تکمیل میں تمہارے ماں باپ کا کوئی دخل نہیں، کوئی زور بھی نہیں ।یہ قدرت کے ارتقه میں ڈھلتے ہوئے بنتا ہے. پھر محمدی الله بار بار مسلمانوں کو اسکا احساس اوراحسان کیوں جتلاتا ہے کہ اس میں اسکی حکمرانی کا دخل ہے٠ اس زمیں کی ساری مخلوق انسانو کے طرز پر ہی بنے ہے٠ اس حالت میں چرند پرند درند ، کیڑے مکوڑوں سے کیوں نہیں تقاضہ کرتا کہ میں تمہارا خالق ہوں، تم میری عبادت کرو٠
ان تمام مخلوق کو مسلمان ہونا چاہئے مگر سب الله کے وجود سے بےخبر ہیں؟
الله پچھلی سورہ میں کہ چکا ہے کہ وہ انسان کا مقدّر حمل میں ہی لکھ دیتا ہے، پھر فرشتے اسکے بعد اعمال لکھنے کے لئے انسانی کندھوں پر کیوں بیٹھاۓ رہتا ہے؟

اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہے
حیران ہوں پھر مشاہدہ ہے کس حساب میں ٠
غالب


تضادوں سے بھرے اس الله کو پوری جسارت کے ساتھ سمجھو یہ ایک جعل سازی ہے ، انسانوں کی انسانو کے ساتھ ، اس حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کرو جنّت اور دوزخ محمّد کی ذہنی پیدا وار ہے جو یہودیوں سے ادھار لی گئی ہے.اسکے ڈر اور اسکی لالچ سے اوپر اٹھو. تمہارے اچھے عمل اور نیک خیال کا گواہ اگر تمہارا ضمیر ہے تو کوئی طاقت نہیں جو موت کے بعد تمہارا بال بھی بیکا کر سکے. اور اگر تم غلط ہو تو اسی زندگی میں اپنے اعمال کیا بھگتان کرکے جاؤگے٠ محمد الله کی زبان سے کہتے ہیں٠٠٠


اُس دن تمام تر حکومت الله کی ہوگی
آج تک اس کائنات پر حکومت کس کی ہے؟کیا الله کا ضد شیطان کی؟
ہر جگہ یہ امّّی الله خود اپنے جال میں پھنستا ہے
 
 
 
 
 

No comments:

Post a Comment