Monday 29 August 2011

सूरह अलक़ 96








 
نمازیو !٠
جب حمل قبل از وقت گر جاتا ہے تو وہ خون کے لوتھڑے جیسا ہوتا ہے ، محمد کا مشاہدہ حمل کے بارے میں یہیں تک محدود ہے. جو کچھ اپنے آنکھوں سے دیکھا اور اپنی عقل سے سمجھا، اسے الله کا کلام بنا کر بولے٠
قران میں بار بار محمدی الله اس بات کو دوہراتا ہے - - - ٠
"جسنے انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا" ٠
انسان کیسے اور کن کن حالت میں رہکر وجود پزیر ہوتا ہے، اسے میڈیکل سائنس سے سمجھو٠
انسان کو قلم سے تعلیم الله نے نہیں دی، بلکہ خود انسان نے انسان کو قلم سے تعلیم دی. قلم انسان کی ایجاد ہے, قدرت نے انسان کو عقل دیا کہ اسنے سیٹھ کو قلم کی شکل دی، پھر اسنے اسے لوہے کی شکل دی اور پھر کمپیوٹر کی٠
محمد کسی بندے کو مستثنیٰ اور مبررہ دیکھنا پسند نہیں کرتے ، سب کو اپنا اثیر دیکھنا چاہتے ہیں، بذریہ اپنے قایم کئے ہوئے الله کے٠.
یہ آیت پرھہ کر کیا تمہارا خون کھول نہیں جاتا کہ محمدی الله انسانوں کی طرح دھمکاتا ہے - - -٠
٠" اگر یہ شخص باز نہ آیا تو ہم پٹھے پکڑ کر، جو دروغ اور خطا میں آلودہ ہے ، گھسیٹنگے. سو یہ اپنے ہم جلسہ لوگوں کو بلا لے، ہم دوزخ کے پیادوں کو بلا لینگے. "٠
کیا مالک کائنات کی اتنی سی اوقات رہ گئی ہے؟




جملے میں محمد کی گرامر بھی غور طلب ہے ٠
مسلمانوں ! اپنے جیتے جی ایک دوسرا جنم لو مسلم سے مومن ہو جاؤ. مومن وہ ہوتا ہے جو عریاں سچائیوں کو قبول کرتا ہے. قدرت کا آئینہ دار اور ایمان دار. اسلام تمہارے حق میں بے ایمانی ہے ٠
انسان کا بنیادی حق اور فرض ہے کہ وہ انسانیت کے دایرے میں مستغنا اور مبررہ رہے٠

No comments:

Post a Comment