Monday 8 August 2011

सूरह आदियात 100













قدرت کے کچھ اٹل قانون ہوتے ہیں. اسکے کچھ عمل اور ہرعمل کا ردٌ عمل. ان سب کا مظاہرہ اور نتیجہ ہے عریاں صداقت جسے قدرتی سچ بھی
کھا جا سکتا ہے. قدرت کا قانون ہے ٢+٢=٤ اسکے اس انجام کے سوا نہ سوا چار ہو سکتا ہے، نہ پونے چار.قدرت جگ جاہر تمہارے آنکھوں کے سامنے ہے٠ .
قدرت کو پوجنے کی کوئی لاجک یا کوئی جواز نہیں ہو سکتا مگر تم اسٌے منہ پھیر کر اسے پوجنا چاہتے ہو، اس لئے ہوشیاروں نے اسکی غائبانہ صورت گڑھ رکھی ہے. انہوں نے قدرقت کی مافوق ا لفطرت شکلیں الله، بھگوان اور گاڈ جیسی بنا رکھی ہیں. وہ تمہاری عجوبہ پرست فطرت کا فایدہ اٹھاتے ہیں
٠.
ان ٹھگوں نے قدرت کی ولدیت بھی پیدا کر رکھی ہے. الله کی قدرت .
در اصل دنیا کی ہر شے قدرت کی قدرت ہے، جسے سمجھا جاتا ہے کہ انسانی ذہن رکھنے والا کوئی الله ہوگا جسکی قدرت کا انجانم ہے یہ کاینات
٠.

قدرقت کہاں کہتی ہے کہ تم ہمکو تسلیم کرو؟ مجھکو پوجو اور مجھ سے ڈرو.
قدرت کا کوئی الله نہیں ،
اورالله کی کوئی قدرت نہیں.
دونوں کا ایک دوسرے سے کوئی رشتہ نہیں ، ابھی تک کوئی الله تلاش نہیں پاۓ یہ الله والے.
قدرت خالق بھی اور مخلوق بھی.
وہ منصور اور تبریز کی معشوقه ہے تو رابیہ بصری کا عاشق بھی ہے.
بھگوانو، رہمانوں اور شیطانوں کی قدرت نے شکل بھی نہیں دیکھی.
دیوی دیوتا اوتار نبی اور پیغمبروں کی کاوش اور تلاش انکی حد ذھن ہے یا مکر بھرا جھوٹ.
قدرت کے مد مقابل
کھڑے ہوئے ہیں اصلی پیامبر ہمارے سائنس دان, جنکی شان ہے انکی فرمائی ہوئی اصلی قران، انکے مضامین اور اسکے نتایج ہیں مخلوق کی جدید ترین زندگی جو گپھاؤں اور پیڑوں سے اتر کر چاند اور مرریخ پر سیڑھیاں لگا رہی ہے. یہی سائنس دان انسان کے ہاتھوں میں اپنے تراشے ہوئے اوزار دے ہیں کہ دھرتی اپنے فصلوں کو لیکر لہرا رہی ہے.

تم اپنے گریبان میں منہ ڈل کر دیکھو کہ کہیں تم بھی ان الله فروشوں کے شکار تو نہیں؟
قدرت کو صحیح طور پر سمجھ لینے کے بعد ، اسکے حساب سے ہی زندگی جینے کا سلیقہ ہے.
دیکھئے محمّد الله کے نام پر کیسی کیسی بیہودہ آیتیں گڑھتے ہیں، وہ بھی الله کو قسمیں کھلا کھلا کر .
میں اس قرانی آیت کو عریان کر رہا ہوں جنکو حرام زادے علما اچھی طرح ملبوس کرتے ہیں اپنی ایٌاری سے .
الله گھوڈے کی قسم کھاتا ہے جو دوڑتے ہوئے ہاف رہے ہوں،
پھر ٹاپ مارکے پیروں سے چنگاریاں نکال رہے ہوں.
پھر جب وہ صبح کے وقت کافروں کو روند رہے ہوں ، پھر جب وہ گرد غبار اٹھاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہوں، اور کافروں کی جما عت کو چیر رہے ہوں.
اتنی لنبی قسم محمد الله سے اس لئے کھلورے ہیں کہ آدمی اسکا ناشکرا ہے।وہ بے خبر مال و زر کی چاہ میں بہت مضبوط ہے (ایسی بھاشا محمدی الله ہی بول سکتا ہے)

نمازیو !
ان آیتوں کو سو بار گنتے ہوئے پڑھو، تم کو اپنی دیوانگی پر کچھ شرم
آیگی، تمہارا الله تو ایسی باتیں کرنے میں نہ شرماتا ہے نہ لجاتا ہے. تم بیدار ہوکر ان جنگی گھوڑوں کی خرافاتوں سے اپنے آپ کو آزاد کر لو.پھر تمکو نظرآ یگا کہ جنگی گھوڈے اپنے ٹاپوں کی نمائش کیوں کر رہے ہیں. کہ اسلام اپنے جنگی منصوبہ کی پیش بندی کر رہا ہے. جیسا کہ اسکا طریقہے ظلم رہا ہے کہ العل صوبۂ پر امن آبادی پر حملہ کرنا.



 

No comments:

Post a Comment