Friday 26 August 2011

soorah अलक़द्र -97








میں قران کو ایک سازشی مگر ان پڑھ اور کم عقل کی پوتھی تصوّر کرتا ہوں جسکے احمقانہ احکام تلوار کے زور پر مقدّس ہوئے. جہالت اور تلوار کا زور ندارد ہوا مگرمسلمانوں پر اسکا بھوت آج بھی سوار ہے، وجہ اسکی یہ ہے کہ انکے بھیجوں کو تلواروں کی مارنے قیمہ اور لددی بنا دیا ہے; کہ وہ کام ہی نہیں کرتا. وہ سب کے سب; "اپنی ماؤں کی ناجایزاولادیں علما" کی مٹھی میں رہکر پسماندگی کے حوالے ہیں. وہ اپنی طاقت سے چار قدم بھی نہیں چل سکتے کہ انکی راہیں بدلی جا سکیں. کشمکش کا شکار مسلمان تمام عمران مذہبی رہنماوں کے جال میں رہتا ہے. مسلمانوں کی ذہنی کیفیت کچھ ایسی ہی ہے کہ وہ کبھی اپنے دل کی بات مانتا ہے اور کبھی محمدی الله کی بتلائی ہی راه کو درست سمجھتا ہے٠
مللاؤں کی چال نے مسلمانوں کو درجنوں حصوں میں الگ الگ بانٹ رکھا ہے، انکو ڈیڑھ اینٹ کی ایک مسجد الگ چاہئے ہوتی ہے. مسلمان تمام زندگی الله کی بتلائی ہوئی راہوں میں بھٹکتا ہوا خود اپنی راہ نہیں ڈھونڈھ پاتا. ایسے میں کوئی باغی ہوکر اپنی راہ بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہیں تو اسکی راہ بھی ایک مسلک بن جاتی ہے. مللاؤں کے لئے ایک اور دوکان کھل جاتی ہے. علی مولا سے لیکر مرزا غلام محمد کادیانی تک انکی دوکانیں دیکھی جا سکتی ہیں.انکے فرقے کے عوام یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ وہ نجات کی آخری صحیح راہوں پر آ گے ہے، جب کہ وہ الله کے قید خانے میں نۓ سرے سے داخل ہو جاتے ہیں اور اپنی نسلوں کو ایک نیا قید خانہ دیدیتے ہیں ٠
کوئی بڑا انقلاب ہی مسلمانوں کو راہ راست پر لا سکتا ہے، وگرنہ قوم اپنی موت کے لئے تییاررہے کہ اسپین کی روایتی دوزخ اسکے لئے تیار ہو رہی ہے٠
نمازیو !٠
محمدی الله اس سورہ میں قران کو شب قدر کی رات میں اترنے کی بات کر رہا ہے ، تو کہیں قران کو ماہ رمضان میں نازل کرنے کی بات کرتا ہے ؟ جب کہ قران محمد کے خود ساختہ رسول بننے کے بعد انکے منہ سے انکی آخری سانسوں تک خارج ہوتا رہا. لگ بھگ بیس سال چار مہینے کی اسکی عمر ہے٠
محمد کا طبعی جھوٹ تمہارے سامنے بھی ہے مگر تم اپنے آپ میں گمراہ ہو٠
محمد کی احمقانہ بکواس تمہارے سامنے ہے جو تمہاری عبادت بنی ہوئی ہے. یہ بڑے شرم کی بات ہے٠٠


ایسی عبادت سے توبہ کرو. جھوٹ بولنا ہی گناہ ہے، تم جھوٹ اور دروغ کے انبارپر بیٹھے ہوئے ہو جسکے نیچے اصلی دوزخ ہوتی ہے٠
تمہارے جھوٹ میں جب جہادی شر شامل ہو جاتا ہے تو وہ بندوں کے لئے زہر ہو جاتا ہے . تم دوسروں کو قتل کرنے والی نماز جب پڑھوگے تو سب مل کر تمہارا ہی خاتمہ کر دینگے٠
مسلم سے مومن بن جاؤ، بڑا آسان ہے . سچ بولنا، سچ جینا، اور سچائی پر قربان ہونا٠
یہ بات سوچنے میں ہے پہاڑ مگر عمل میں ہے تنکے کا بوجھ٠.

No comments:

Post a Comment