Thursday 15 September 2011

soorah zuha -93





محمد بیمار ہوئے ،تین راتیں عبادت نہ کر سکے، بات انکے ماحول تک پہنچ گئی،اس پر کسی نے ان پر یوں چٹکی لیا
معلوم ہوتا ہے تمہارے شیطان نے تمکو چھوڑ دیا ہے٠
محمد پر یہ بڑا ہی لطیف طنز تھا. جس ہستی کو وہ اپنا الله مشتہر کرتے تھے، لوگ اسکو انکا شیطان کھا کرتے٠
اسکے جواب میں مندرجہ بالا پلپلی آیتیں ہیں٠
نمازیو !٠
ان آسمانی آیتوں کو بار بار دوہراؤ ، اس میں کوئی آسمانی سچ نظر آتا ہے کیا؟ کھسیائی ہوہی باتیں ہیں ، منہ جلانے والی٠
یہاں پر محمّد خود کہرہے ہیں کی وہ مال دار ہو گے.س ٠ چاپلوس عالموں نے ہمیشہ انہیں مشکل ترین حالت میں جینے کی انکی حلیہ گڑھی ہے٠
. یہ بری جسارت سے لکھتے ہیں مرتے وقت محمّد کا اثاثہ چند دینار تھے. دسیوں ثُبووت ہیں کہ محمّد اپنے حق میں نفے کو ہمیشہ مدد نظر رکھتے تھے. محمّد اوسط درجے میں ایک سہی انسان بھی نہیں تھے٠

No comments:

Post a Comment