Monday 26 September 2011

Soorah Alfajr 89










صوفی حسن بصری کا قصّہ مشہور ہے کہ وہ جنونی کیفیت میں، ایک ہاتھ میں آگ اور دوسرے ہاتھ میں پانی لئے بھاگتے چلے جا رہے تھے؛ لوگوں نے انھیں روکا اور پوچھا ماجرہ کیا ہے؟ اس حالت میں کہاں؟ حسن نے ان سے کہا جا رہا ہوں اس دوزخ میں پانی ڈال کر اسے بجھا دونگا، جسکے ڈر سے لوگ نماز پڑھتے ہیں اور اس جنّت کو آگ لگا دونگا جسکی لالچ میں لوگ نماز پڑھتے ہیں ٠
تعبےاین کا زمانہ تھا، محمّد جھوٹ کو عوام پر تھوپ کر برسوں پہلے دفن کو چکے تھے مگر انکا اثر لوگوں پر زیادہ تھا جن حالات میں صوفی نے جنّت اور دوزخ کو مسمار کر دینے کی بات کی تھی.نظام شرے کا زور تھا، حسن کے نام کا سرکاری وارنٹ نکل چکا تھ . سرکاری عملہ انکی گرفتاری کے فراق میں تھا. بیچارہ صوفی اپنے دوستوں کی پناہ میں چھپا چھپا پھرتا. دوزخ اور جنّت پر یقین کرنے والوں کی نیتوں اور محمدی الله کے قران کی تحریک کے خلاف حسن بصری کا اعلان تھا ٠
منصور، تبریز، سرمد اور کبیر کی مثالیں ہیں کہ اسلام نے انکا کام تمام کر دیا٠
 
منصور، تبریز، سرمد اور کبیر کی مثالیں ہیں کہ اسلام نے انکا کم تمام کر دیا.
 
نمازیو !٠
غور کے ساتھ ان آیتوں کو پڑھو
نہ سمجھ میں تو دوبارہ پڑھو
بار بار پڑھو، جب تک کہ تمہاری سمجھ میں نہ آ جاۓ
قدت کی بخشی ہی اپنی سمجھ پر شک مت کرو، ورنہ یہ قدرت کی توہین ہوگی
جو کچھ تم نے سمجھا ہے وہی سچ ہے
انہیں کسی عالم مردود کے پاس لیکر مت جاؤ
ورنہ وہ تمکو اپنے جادو سے گمراہ کر دیگا
اپنا مصلّھ سمیٹنے سے پہلے سوچو کہ
تم اسے اپنے بچوں کے کندھے پر تو نہیں لادنے جا رہے ہو؟
جھوٹ اور مکر کو کب تک اپنے بچوں کے کندھوں پر لادتے رہوگے؟
کتنی صدیوں تک ؟
دوسری قومیں اپنے کندھوں پر پنکھ لگا کر آسمان میں اڑ رہی ہیں
بہت در ہو جاۓگی میرے بھائیو
جاگو
دیکھو کہ کیا کہ رہا ہے تمہارا دین
اسے خاموش کرو
اسے ابدی نیند سلا دو
اب اور زیادہ دیر تک یہ دھرتی اس دینِ بطل کو برداشت نہیں کریگی ٠
نہ ہی اسکو کرنا چاہئے
غور کرو کہ تمہارا الله کیا کہتا ہے کہ
"بے شک آپ کا (محمّد کا) رب گھات میں ہے"
کیا کوئی الله اپنے بندوں کے لئے ان ھربوں کا استمال کریگا
کیا تمہارا الله اتنا کم ظرف ہو سکتا ہے؟
محمدی الله کہتا ہے کہ
٠ "نہ اسکے جھگڑنے والے کے برابر، جھگڑنے والا کوئی نکلیگا"٠
تمہارا الله لڑاکا ہے؟ ایسے الله سے اپنا پنڈ چھڑاؤ٠




No comments:

Post a Comment