Monday 29 April 2013

Soorah Saffat 37 - (2) Ayat 50-173



موسا اور ایسا کے بہت سے معجزے ہوئے تھے جنہیں دیکھ کر پرانے لوگ انکی پیغمبری کے قایل ہو جایا کرتے تھے. انکی ہستی کو معجزوں کے کمال سے تسلیم کر لیا کرتے تھے. موسا کا کرشمہ تھا کہ پانی پرلاٹھی مار کے اسے دو حصّوں میں تقسیم کر دیتے تھے یا پھر پانی کو رنگن کر دیتے . اپنی لاٹھی زمیں پر ڈالا کہ سامپ بن گیا. اسی طرح عیسا کے معجزات مشہور ہیں کہ بیمار کو چهو کر ٹھیک کر دیا کرتے تھے اور کوڑھیوں کو چنگا کر دیا کرتے تھے. سوکھے ہوئے درخت کوہرا کر دینا اور بانجھ عورت کو صاحب اولاد کر دیا کرتے تھے. 
لوگوں نے ان معجزات کے حوالے سے محمّد سے پوچھ کہ آپ کون سے معجزے کئے؟ دعویدار ہیں؟ 
جواب میں محمّد نے اپنے کرشمیں دکھانے کے بجاۓ قدرت کے کارنامے گنانے لگے کہ انکا الله میہ کو لرکھا کر زمیں پر پانی برساتا ہے، زمی کو پانی سے زرخیز کرتا ہے، مردہ زمیں کو زندہ کرکے اس سے کوڑے جیسی گھس اور جانوروں کا چارہ نکالتا ہے.کھارے اور میٹھے پانی کے دریاؤں کو آمنے سامنے کر کے خاندان بناتا ہے، بغیر آسمان کی چھٹ قایم کئے ہوئے ہے، 
الله کو ہر بات کے علم ہونے کا کرشمہ ، 
وگیرہ وغیرہ٠ 
کس قدر ڈیتھ اور بےشرم تھے وہ جھوٹ کے پیکر٠ 
محمّد کے بعد انکے پروپیگنڈہ بازوں نے محممدی معجزات کے امبار لگا دئے . 
پانی کی کمیابی عرب میں مسلۂ عظیم تھا . سفرمیں جہاں پانی کی کمی ہوتی لوگ بلبلا اٹھتے، بس محمّد کی انگلیوں کی لمس سے ٹھنڈے پانی کے چشمیں پھوٹ نکلتے.لوگ صرف پیاس ہی نہ بجھاتے بلکہ وضو کرتے اور نہاتے دھوتے بھی. 
محمد ہانڈی میں تھوک دیتے تو برکت اتنی ہوتی کہ سیکڑوں افراد بھر پیٹ کھاتے اور کھانا 
بچا رہتا.اس قسم کے قریب دو سو معجزات انکے مصاحبوں نے انکے نام کے گڑھے . 
جیتے جی لوگوں کے تانوں سے شرمسار ہوئے تو دو معجزے آخر کار گڑھ ہی ڈالے کہ جسکے 
آگے موسا اور عیسا کے معجزات پانی بھریں. 
پہلا تھا شک لقمر جس میں تھا کہ انہوں نے انگلیوں کے اشارے سے چاند کے دو ٹکرے کر دئے جو شمال اور جنوب کے چوروں پر جا لگے. 
دوسرا تھا معراج کا واقعہ جسے خود مسلمانوںنے قصّہ معراج کہا. ان میں جناب نے پل جھپکتے ہی ساتوں آسمانوں کی سیر کیا.افسوس کہ ان پہاڑ جیسے 
جھوٹ پر آج بھی مسلمان یقین رکھتے ہیں.

Soorah Saffat 38 - (2) Ayat 50-173 





No comments:

Post a Comment