Monday 26 November 2012

Soorah Furqan (2)



*******************************


 صحابی کرام 

،،محمّد کی زندگی میں انکے ساتھ رہنے والے انکے مصاحب کو صحابی کرام کہا جاتا ہے. اول اول یہ لاخیرے اورنکممے لوگ بیکاری اور بدحالی کی وجہ سے محمّد کےہم رقاب ہوا کرتے تھے اور دو وقت کی روٹی کا سہاراانہیں ہو گیا تھا جسکے بدلے یہ ایمان لاۓ . آج مسلمان انہیں بڑے احترم سے صحابی کرام کہتے ہیں جنکی تصور ہم دکھلا رہے ہیں. یہ جاہل ترین لوگ ہوا کرتے تھے جسکی گواہی خود قرآن اور حدیثیں ہیں. آم مسلمان مذہبی دوکانوں سے یا اسلامی مداریوں سے جو کچھ پاتا ہے اسی کو جانتا ہے. قرآن میں محمّد کی ایجاد بھاری آسمان والا الله اپنی عیاریاں، اپنی دغا بازیاں، اپنا دروغ اور اپنا شر، ساتھ ساتھ اپنی جہالت اور اپنی بے وقوفیاں کھول کھول کر سمجھاتا ہے٠ 
میرا ماننا ہے کہ مسلمانوں کو اس اندھیرے سے باہرنکلنے کے لئے ایک ہی راستہ ہے انکی نمازیں انکی مادری زبان میں ہوں جوکہ قرآن کا خالص ترجمہ ہو. انہیں نمازوںکےبعد با لجبر قران
سنایا جاۓ. جدید قدریں قرانی آیتوں کی ہوا نکل سکتی ہیں.
شاید اسکے بعد مسلمان انسان بن سکتا ہے ٠ ٠ 
٠ 
*******************************


سورہ فرقاں  25 -- 2 


No comments:

Post a Comment